غریب مسلم خواتین اور پسماندہ مسلمان طبقات کیلئے دو علحدہ اسکیمات کا آغاز

   

50 ہزار کی امداد اور موپیڈ وہیکل کی فراہمی، 6 اکتوبر آن لائین درخواستوں کے ادخال کی آخری تاریخ ، وزیر اقلیتی بہبود لکشمن کمار کا اعلان
حیدرآباد ۔ 19 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) وزیر اقلیتی بہبود اے لکشمن کمار نے غریب مسلم خواتین اور انتہائی کمزور طبقات کے لئے دو علحدہ اسکیمات کا آغاز کیا جن پر اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ عمل آوری کی جائے گی۔ مسلمانوں میں بے سہارا ، مطلقہ اور بیوہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے اندراماں میناریٹی مہیلا یوجنا پر عمل آوری کی جائے گی جس کے تحت 50,000 روپئے کی امداد دی جائے گی۔’ریونت انا کا سہارا مسکینوں کیلئے‘ انعامی اسکیم کے تحت پسماندہ مسلم طبقات کو موپیڈ ٹو وہیلر کی خریدی کیلئے ایک لاکھ روپئے گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ اس اسکیم سے مسلمانوں میں فقیر، سنچار جاتی ، دودے کلا اور کاشا مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد استفادہ کرپائیں گے ۔ آن لائین درخواستوں کے ادخال کا آج سے آغاز ہوچکا ہے اور 6 اکتوبر آخری تاریخ رہے گی۔ آن لائین درخواستیں ویب سائیٹ tgobmms.cgg.gov.in پر داخل کی جاسکتی ہیں ۔ دونوں نئی اسکیمات کے آغاز پر صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبید اللہ کوتوال ، صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی ، صدرنشین تلنگانہ گراندھالیہ ڈاکٹر ریاض ، نائب صدرنشین و مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کانتی ویسلی اور سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیع اللہ موجود تھے۔ وزیر لکشمن کمار نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت اقلیتوں اور کمزور طبقات کی معاشی ترقی میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے سہارا اور بیوہ خواتین کی مدد کیلئے نئی اسکیم متعارف کی گئی ہے تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اسکیمات غریب مسلم خواتین اور سنچار جاتی سے تعلق رکھنے والوں کیلئے معاشی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔ فقیر ، دودے کلا اور دیگر چھوٹے کمزور طبقات کو موپیڈ ٹو وہیلر فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دونوں اسکیمات پر فوری عمل کی ہدایت دی ۔ دونوں اسکیمات کیلئے حکومت نے 30 کروڑ روپئے مختص کئے ۔ لکشمن کمار نے کہا کہ وزیر اقلیتی بہبود کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالنے کے دو ماہ کے عرصہ میں اقلیتی بہبود کی اسکیمات کے آغاز پر انہیں خوشی ہے۔ انہوں نے اسکیمات سے حقیقی مستحقین کو فائدہ پہنچانے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی کا مطلب صرف سبسیڈی فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ انہیں معاشی طور پر مستحکم بنانا ہے۔ دونوں اسکیمات سے اقلیتی خاندانوں کی معاشی ترقی ہوگی۔ غریب خواتین چھوٹے کاروبار کا آغاز کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقات کے لئے مزید اسکیمات کا جلد آغاز ہوگا۔ صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبید اللہ کوتوال نے بتایا کہ آن لائین درخواستوں کے ادخال کیلئے آدھار کارڈ ، فوڈ سیکوریٹی یا راشن کارڈ ، کمیونٹی سرٹیفکٹ اور ڈرائیونگ لائسنس ضروری ہے۔ خواتین سے متعلق اسکیم کیلئے آدھار کارڈ ، راشن کارڈ ، کاسٹ سرٹیفکٹ ، انکم سرٹیفکٹ اور طلاق یا خلع کا سرٹیفکٹ اور بے سہارا خواتین کیلئے تحصیلدار سے سرٹیفکٹ داخل کرنا ہوگا۔ انہوں نے نئی اسکیمات کے آغاز پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا۔