غزہ اور یرغمالیوں کی عاقبت نیتن یاہو کے حوالے نہیں کی جا سکتی:میکرون

   

نیویارک، 25 ستمبر (یو این آئی) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ کی نسل کشی سے نمٹنے پر اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں اور یرغمالیوں کی قسمت “ان لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں چھوڑی جانی چاہیے جن کے لیے یرغمالیوں کی رہائی ترجیح نہیں ہے ۔ میکرون نے چہارشنبہ کے روز سرکاری نشریاتی ادارے فرانس 24 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کی پہلی ترجیح یرغمالیوں کی رہائی نہیں ہے ، ورنہ وہ غزہ شہر پر تازہ ترین کارروائی کا آغاز کرتے اور نہ ہی وہ قطر میں مذاکرات کاروں کو نشانہ بناتے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مکمل جنگ عام شہریوں کو ہلاک کرتی ہے ، یہ حماس کو تباہ نہیں کرتی،انہوں نے مزید کہا کہ بار بار اسرائیلی حملوں کے باوجود فلسطینی گروپ لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ میکرون نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے فرانس کے مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مقصد امن عمل کی بحالی ہے ۔ فرانسیسی صدر نے امریکہ پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے ۔ میکرون نے کہا کہ اگر واشنگٹن کارروائی کرنے میں ناکام رہا تو یورپی یونین کے ممالک کو پابندیوں پر غور کرنا پڑے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کے لئے کسی بھی اسرائیلی اقدام سے فرانس کے لئے ’’سرخ لکیر‘‘ کو عبور کیا جائے گا ، اور متنبہ کیا کہ یروشلم میں فرانسیسی قونصل خانے کو بند کرنا ایک ’’سنگین غلطی ‘‘ہوگی۔