غزہ جنگ بندی اورامداد پر بات چیت کیلئے بینی گینٹز کا دورہ امریکہ

   

واشنگٹن :وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے اتوار کو بتایا کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک سینئر رکن، بینی گینٹز، امریکی حکام سے ملاقات کرنے اور عارضی جنگ بندی کے علاوہ غزہ کے لیے انسانی امداد میں نمایاں اضافے کی ضرورت پر بات کرنے کیلئے پیر کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ، اسرائیل کا اہم فوجی اور سفارتی حمایتی، تقریباً پانچ ماہ سے جاری جنگ میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 30,410 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری، خواتین اور بچوں کی تھی۔غزہ میں فلسطینیوں کی مشکل صورت حال کے پیش نظر جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہے، جو قحط اور محاصرے کے خطرے سے دوچار ہے اور جو مسلسل اسرائیلی بمباری کا شکار ہے۔اہلکار، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کہا کہ گانٹز پیر کو امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کرنے والے ہیں۔وزارت کے ایک اہلکار کے مطابق، اپنے دورہ امریکہ کے دوران، گینٹز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حماس کے حملے کے نتیجے میں 1,160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔اس کے علاوہ حملے کے دوران 250 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ کی پٹی لے جایا گیا۔ اسرائیل کے مطابق غزہ کی پٹی میں 130 یرغمالی باقی ہیں اور خیال ہے کہ ان میں سے 31 ہلاک ہو چکے ہیں۔