غزہ جنگ بندی معاہدہ: اسرائیلی منظوری کے بعد عملدرآمد کی تیاریاں

,

   

مقامی وقت کے مطابقآج صبح 8:30 بجے سے عمل آوری، تمام شہری کو حکام کی ہدایت کا انتظار کریں

دوحہ : قطری وزارت خارجہ کے مطابق غزہ سیزفائر معاہدہ اتوار 19 ڈسمبر کی صبح سے نافذ العمل ہو جائے گا۔ اس سے قبل اسرائیلی کابینہ نے اس معاہدہ کی منظوری دے دی۔ قطری، امریکی اور مصری ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والا فائر بندی معاہدہ اتوار 19 ڈسمبر کی صبح سے نافذالعمل ہو جائے گا۔ دوحہ میں قطری وزارت خارجہ کے مطابق عالمی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چھ بجے سے غزہ میں مکمل فائربندی نافذ ہو جائے گی۔ اس معاہدہ کے تحت ابتدا میں گو کہ قلیل المدتی فائربندی پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم امید کی جا رہی ہے کہ یہ ڈیل گزشتہ پندرہ ماہ سے جاری اس مسلح تنازعہ کے خاتمہ کی راہ نکال سکتی ہے۔ اس ڈیل کے تحت غزہ میں زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں آئے گی۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجدالانصاری نے اپنے ایک ایکس پیغام میں کہا ہے کہ غزہ میں فائربندی کا نفاذ اتوار کی صبح عالمی وقت کے مطابق 6:30 بجے سے ہو گا، فریقین اور ثالثوں کے درمیان طے پانے والے معاہدہ کے تحت غزہ پٹی میں انیس جنوری بہ روز اتوار مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے (عالمی وقت صبح 6:30 بجے) فائربندی نافذ ہو جائے گی۔ ہم مقامی رہائشیوں سے کہتے ہیں کہ وہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، انتہائی محتاط رہیں اور مقامی حکام کی ہدایات کا انتظار کریں۔ ہفتہ کے روز علی الصبح اسرائیلی کابینہ کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس نے اس معاہدہ کی منظوری دی۔ اس سے قبل اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے بھی اس معاہدہ کی توثیق کر دی تھی۔ یہ بات اہم ہے کہ عمومی طور پر یہودی ہفتہ یعنی سبت کے دن کو مقدس سمجھتے ہیں اور اس روز عمومی کاموں سے اجتناب برتا جاتا ہے، تاہم اس معاہدہ کی اہمیت کی بنا پر ہفتہ کے روز کابینہ کا غیرمعمولی اجلاس منعقد کیا گیا۔ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے یرغمالیوں کی واپسی کا منصوبہ منظور کر لیا ہے۔ حماس کے ساتھ لڑائی اتوار کے روز سے رک جائے گی۔ اتوار کے روز غزہ میں موجود 33 یرغمالیوں میں سے تین کو آزاد کیا جائے گا، جن کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے مرحلہ وار 95 فلسطینی رہا کیے جائیں گے۔ اس معاہدہ میں درج ہے کہ اسرائیل غزہ کے گنجان آباد علاقوں سے اپنی افواج واپس بلائے گا، جب کہ 600 امدادی ٹرک اس فلسطینی علاقہ میں داخل ہوں گے۔ دوسری طرف قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آغاز اتوار کی صبح 8:30 بجے سے ہو گا۔ قطری وزیرِ خارجہ ماجد الانصاری نے ہفتہ کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ معاہدہ کے تحت جنگ بندی کا آغاز اتوار کی صبح سے ہو گا لیکن شہریوں کو مشورہ ہے کہ وہ حکام کی ہدایات کا انتظار کریں۔