مشرقِ وسطیٰ میں خود کو امن کا معمار ثابت کرنے کی کوشش‘نوبل انعام نہ ملنے پرافسوس
واشنگٹن ۔11؍اکتوبر ( ایجنسیز )امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام تو نہ مل سکا لیکن وہ غزہ جنگ بندی کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اس کا جشن منانے مشرق وسطیٰ جائیں گے۔میڈیا کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں خود کو امن کا معمار ثابت کرنے کے لیے میدان میں آ گئے ہیں۔صدر ٹرمپ اتوار کو اسرائیل پہنچیں گے جہاں وہ غزہ امن منصوبے کی کامیابی پر جشن منائیں گے اور ممکنہ طور پر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہائی پر خوش آمدید کہیں گے جس کے بعد امریکی صدر مصر جائیں گے جہاں اس تاریخی جنگ بندی معاہدے پر فریقین نے طویل مذاکرات کے بعد اتفاق کیا تھا۔ڈونالڈ ٹرمپ مصر میں غزہ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر طے ہونے والے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس امریکی صدر کے مذاکراتی کردار کی ستائش کر چکے ہیں جبکہ عرب میزبان ممالک میں ان کے لیے خیرمقدمی تقاریب کی توقع ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ٹرمپ اس معاہدے کا کریڈٹ لے رہے ہیں مگر حقیقی امن اس وقت ہی ممکن ہوگا جب وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں کہ جنگ بندی کے بعد بمباری دوبارہ شروع نہ کریں۔دوحہ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر محمد المصری نے کہا کہ امید ہے ٹرمپ نیتن یاہو کو باور کرائیں گے کہ اب جنگ کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ امریکی صدر نے نوبل امن انعام نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں گفتگو میں کہا کہ نوبل امن انعام نہ ملنے پر افسوس ہے ، لیکن خوش ہوں کہ میں نے لاکھوں زندگیاں بچائیں اور میں نے ہند۔ پاک سمیت سات جنگیں رکوائیں ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نوبل امن انعام دینے کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، نوبل امن انعام جیتنے والی ماریا کورینا ماچاڈو نے مجھے فون کیا، ماریا نے کہا میں یہ انعام آپ کے اعزاز میں قبول کررہی ہوں۔