اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حملے کی برسی منائی گئی، اسرائیلی عوام نیتن یاہو کے جنگی جنون پہ برہم : سروے
یروشلم ۔ 7 اکتوبر (ایجنسیز) اسرائیل کی غزہ پٹی میں فوجی کارروائیاں 67 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی جانیں لے چکی ہیں جبکہ غزہ پٹی کے زیادہ تر حصے کھنڈرات بن چکے ہیں۔ اس دو سالہ جنگ میں کیا کچھ تبدیل ہوا ہے اور اعداد و شمار کیا کہتے ہیں؟نووا میوزک فیسٹیول کے دوران ہلاک ہونے والوں کے درجنوں رشتہ داروں اور دوستوں نے آج حملے کی جگہ پر موم بتیاں جلائیںنووا میوزک فیسٹیول کے دوران ہلاک ہونے والوں کے درجنوں رشتہ داروں اور دوستوں نے آج حملے کی جگہ پر موم بتیاں جلائیں۔اسرائیل آج منگل کو سات اکتوبر 2023 کے حملے کی دوسری برسی منا رہا ہے، جبکہ حماس اور اسرائیلی مذاکرات کار امریکہ کے تجویز کردہ امن منصوبے کے تحت غزہ پٹی میں دو سالہ جنگ ختم کرنے کے لیے بالواسطہ بات چیت کر رہے ہیں۔ٹھیک دو سال قبل آج ہی کے دن، یہودی تہوار سوکوت (عید خیام) کے اختتام پر حماس کی قیادت میں سینکڑوں مسلح افراد نے اسرائیل پر ایک بڑا حملہ کیا تھا۔ یہ اسرائیل کی تاریخ کا سب سے خونریز دن ثابت ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے خلاف حملے شروع کر دیے تھے۔ نووا میوزک فیسٹیول کے دوران ہلاک ہونے والوں کے درجنوں رشتہ داروں اور دوستوں نے آج حملے کی جگہ پر موم بتیاں جلائیں اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ وہاں حماس کے عسکریت پسندوں نے 370 سے زائد افراد کو ہلاک کیا تھا اور درجنوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔اریت بارون، جن کی بیٹی اپنے منگیتر کے ساتھ ہلاک ہو گئی تھیں، نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ سات اکتوبر ان کے خاندان کے لیے ایک ’’سیاہ‘‘ دن تھا۔اس 57 سالہ ماں نے حملے کی جگہ پر کہا، ’’اب دو سال گزر گئے۔ میں یہاں اس کے ساتھ ہوں کیونکہ یہ آخری جگہ تھی، جہاں وہ زندہ تھی۔ مجھے لگتا ہے کہ ابھی وہ میرے ساتھ یہاں موجود ہے۔‘‘تل ابیب کے ہوسٹیجز اسکوائر میں ایک اور تقریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جہاں ہفتہ وار ریلیوں میں یرغمالوں کی رہائی کی مہم جاری ہے۔اسرائیل میں سوکوت کی چھٹیوں کے بعد 16 اکتوبر کو سرکاری سطح پر ایک بڑی یادگاری تقریب کا انعقاد بھی ہو گا۔اسرائیل میں قومی سلامتی کے حوالے سے ایک حالیہ سروے کے مطابق غزہ پٹی کی دو سالہ جنگ کے بعد آج ملک کے 72 فیصد عوام وزیر اعظم نتین یاہو کی طرف سے ’جنگ کے انتظام‘ سے ناراض ہیں۔