غزہ شہر میں 10 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت حماس کی سخت مزاحمت کی علامت

   

غزہ سٹی : فلسطینی عسکریت پسندوں نے غزہ پر حملہ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوجیوں پر سب سے مہلک ترین حملہ کیا جس میں میں کم از کم 10 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ گھات لگا کر کیا گیا یہ حملہ دو ماہ سے زیادہ کی تباہ کن بمباری کے باوجود حماس کی سخت مزاحمت کی علامت ہے۔ اسرائیلی فوج کے 8ٹینک بھی تباہ کردیئے گئے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ حملہ اسرائیلی فوج کے بارہا حالیہ دعووں کے بعد ہوا ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کے ڈھانچے کو توڑ دیا ہے، جنگجوؤں کے باقی علاقوں کو گھیرے میں لے لیا ہے، اور ہزاروں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو حراست میں لے لیا ہے۔یہ لڑائی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اسرائیل حماس کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد سے کتنا دور دکھائی دیتا ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملے میں 18 ہزار 600 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ شہر اور آس پاس کے قصبے کھنڈرات کا ڈھیر بن چکے ہیں اور تقریباً 19 لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی بحران نے بین الاقوامی سطح پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ امریکہ نے بارہا اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریوں کو بچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرے۔