غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب

   

رملہ :فلسطینی صدر محمود عباس نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ میں کوئی ریاست نہیں اور نہ ہی اس کے بغیر فلسطینی ریاست مکمل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو وجودی خطرے کا سامنا ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی شہریوں کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے نشانہ بنانے، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں نہ کوئی ریاست ہے اور نہ ہی غزہ کے بغیر کوئی ریاست ہو سکتی ہے۔ غزہ بھی بیت المقدس اور مغربی کنارے کی طرح ایک لازمی اور ناقابل تقسیم فلسطینی ریاست کا اٹوٹ انگ ہے۔صدر عباس نے مزید کہا کہ 7اکتوبر سے اسرائیلی افواج نے غزہ میں ہولناک بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، جن میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم شامل ہیں۔معصوم اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف وحشیانہ جارحیت، ایک گندی انتقامی جنگ اور نسل کشی شروع کی گئی ہے۔فلسطینی صدر نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہم بین الاقوامی برادری اور تمام بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خاموش الحاق اور آبادکاری کے اقدامات کو روکیں۔ تمام مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں نسلی تطہیر اور نسلی امتیاز کے روزمرہ کے مکروہ ہتھکنڈوں کو بند کیا جائے۔محمود عباس نے فلسطینی عوام کو اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرنے اور اپنی سرزمین پر اپنی ا?زادی خود مختاری کے حصول اور ا?زاد ریاست کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن تسلیم کرنے پر زور دیا۔