غزہ معاہدہ کیلئے امریکہ کی نئی تجاویزایک نیا جال : حماس

   

بیروت: فلسطینی تنظیم حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ فائر بندی کے لیے نئی تجاویز پیش کرنے سے متعلق زیر گردش رپورٹوں کا مقصد غزہ معاہدے کے حوالے سے جال پھینکنا ہے۔العربیہ نیوز کو دیے گئے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دوحہ میں وساطت کاروں کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ حماس متفقہ امور پر ثابت قدم اور دوسرے مرحلے پر عمل درآمد میں داخل ہونے پر کاربند ہے۔ تنظیم غزہ سے انخلا کے حوالے سے اسرائیلی عہد کی پاسداری کی منتظر ہے۔حازم نے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ معاہدے کے لیے ہیومن پروٹوکول پر عمل نہیں کیا۔ انھوں نے باور کرایا کہ حماس دوبارہ سے جنگ کی طرف نہیں لوٹنا چاہتی۔ادھر گذشتہ دو روز کے دوران میں مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیف ویٹکوف کے دوحہ کے دورے کے بارے میں نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ویٹکوف نے غزہ میں فائر بندی میں توسیع کے لیے گذشتہ روز اسرائیل اور حماس کو ایک نئی تجویز پیش کی ہے۔ یہ بات جمعرات کے روز axios ویب سائٹ نے بتائی۔اسی طرح امریکی ایلچی نے تجویز پیش کی کہ غزہ میں فائر بندی میں کئی ہفتوں کی توسیع کر دی جائے اور اس کے مقابل 5 زندہ یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے۔اسرائیل نے ویٹکوف کی نئی تجویز کا مثبت جواب دیا۔