غزہ۔ 20 اگست (یو این آئی) غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری ہے ، صہیونی فوج کے حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے ، جن میں امداد کے حصول کی کوشش کرنے والے 31 افراد میں شامل ہیں جبکہ 343 زخمی ہو گئے ۔ قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تازہ حملوں کے بعد کئی افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک پہنچنے سے قاصر ہے ۔ وزارت نے کہا کہ 24 گھنٹے کی تازہ ترین رپورٹنگ مدت میں کم از کم 60 فلسطینی شہید اور 343 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں میں امداد کی متلاشی 31 افراد بھی شامل تھے ۔ وزارت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 62 ہزار 64 ہو گئی ہے جبکہ ایک لاکھ 56 ہزار 573 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ 18 مارچ سے اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد سے صہیونی حملوں سے اب تک 10 ہزار 518 فلسطینی شہید اور 44,532 زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک امداد حاصل کرنے کے دوران اسرائیلی حملوں ایک ہزار 996 فلسطینی شہید اور 14,898 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ مزید بتایا کہ بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے 24 گھنٹوں میں مزید تین فلسطینی شہید ہو گئے ، جس کے بعد بھوک سے مجموعی شہادتیں 266 ہو گئیں، جن میں 112 بچے بھی شامل تھے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے نئے منصوبے کو قبول کرلیا تھا اور اس حوالے سے اپنا جواب بھی ثالثوں تک پہنچا دیا تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق حماس کے ایک سینئر ممبر نے بتایا تھا کہ گروپ کو غزہ میں 22 ماہ سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے تازہ سفارتی کوششوں میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ یاد رہے کہ امریکہ کی حمایت سے مصر اور قطر اس طویل المدتی جنگ بندی کے حصول میں جدوجہد کر رہے تھے ، ثالثوں کی جانب سے نیا منصوبہ موصول ہونے کے بعد حماس نے کہا کہ وہ مذاکرات کے لیے تیار ہے ۔