مقبوضہ فلسطینی علاقہ کلی بازیابی کیلئے جلوس کے دوران جھڑپیں ، مصری وفد کی غزہ آمد
یروشلم ۔ 13 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں جمعہ کو کم از کم 55 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطین کی وزارت صحت نے جمعہ کو یہ اطلاع دی ۔فلسطین کی وزارت صحت کے ایک بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے 55 افراد کو زخمی کیا جس میں سے 33 افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے ، مشرقی غزہ پٹی میں ریلی کے دوران دو ایمبولینسوں کو نقصان پہنچا ہے ۔مارچ 2018 میں شروع ہوئے ’’گریٹ مارچ آف دی ریٹرن‘‘ غزہ پٹی کے بڑے مظاہروں کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ ایک سال بعد فلسطین کے مظاہرین کی سرحد پر اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں مسلسل جاری ہیں ، جبکہ اسرائیل کی جانب سے فائرنگ اور جمعہ کو بڑے پیمانے پر پُر تشدد ریلیاں ہوتی ہے ۔مصری عہدے داران کا ایک وفد ثالثی کی حیثیت سے غزہ پٹی پہنچا ہے۔ یہ پیشرفت قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے حماس کے ایک رکن کی ہلاکت کے ذیل میں غزہ پٹی کی سرحد پر پھر سے کشیدگی پھیل جانے کے اندیشے کے بعد سامنے آئی ہے۔مصری وفد نے جس میں مصری جنرل انٹیلی جنس کے اہم ذمے داران شامل ہیں، غزہ میں حماس اور دیگر گروپوں کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔
حماس کے ایک ذمے دار صلاح البردویل کے مطابق بات چیت کا محور حماس اور اسرائیل کے درمیان غیر سرکاری جنگ بندی تھی جس میں مصر نے ثالثی کا کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ حماس تنظیم اور صدر محمود عباس کے زیر قیادت فتح موومنٹ کے درمیان مصالحت کو یقینی بنانے کی کوششیں بھی زیر بحث آئیں۔
