غزہ میں بدترین اسرائیلی جارحیت ، مزید 93فلسطینی شہید

,

   

غزہ17جولائی (یو این آئی) غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور صہیونی فورسز کے حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 93 فلسطینی شہید ہو گئے ۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، طبی ذرائع نے مقامی نمائندوں کو بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 93 فلسطینی شہید ہوئے ، جن میں سے 30 افراد وہ تھے جو امدادی خوراک کے انتظار میں کھڑے تھے۔اسرائیلی حملوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اسرائیل کے حملوں میں اب تک کم از کم 58 ہزار 573 افراد شہید اور 1لاکھ 39 ہزار 607 زخمی ہو چکے ہیں۔ذرائع نے الجزیرہ کو مزید بتایا کہ آج صبح سے غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔فلسطینی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ آج طبی سامان اور بچوں کے لیے ویکسین لے کر ٹرکوں کا ایک قافلہ غزہ کے اسپتالوں میں پہنچنے والا ہے ۔وزارتِ صحت کے مطابق، یہ سامان عالمی ادارئہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور یونیسف (یونیسیف) کے تعاون سے بھیجا جا رہا ہے اور اس میں کوئی غذائی اشیا شامل نہیں ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ طبی سامان نہایت اہم اور فوری ضرورت کا حامل ہے ، تاکہ زخمیوں اور مریضوں کے علاج کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے اور قیمتی جانیں بچائی جا سکیں۔وزارت نے تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قافلے کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور اس کی محفوظ آمد ممکن بنائیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا خطرہ
تل ابیب17جولائی (یو این آئی) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو حکومت کی مذہبی اتحادی جماعت شاس نے حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے سبب نیتن یاہو کی حکومت گرنے کا خطرہ ہے ۔ایک اور اسرائیلی جماعت کا حکومت سے علیحدہ ہونے کا امکان، نیتن یاہو کا اقتدار خطرے میں پڑگیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمان میں شاس کے 11 رکن ہیں، ان کے مستعفیٰ ہونے کی صورت میں نیتن یاہو حکومت کے پاس 120 ارکان کے مقابلے 50 ارکان رہ جائیں گے اور وہ ایوان میں اکثریت کھو دیں گے ۔