غزہ۔11 اکتوبر (یو این آئی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچوں کی اموات پہلے سے زیادہ ہوسکتی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کا کہنا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ پٹی کی تمام راہداریاں امداد کے لئے فوری کھول دی جائیں، غزہ میں کافی عرصہ سے غذا کا بحران سنگین ہوچکا ہے ۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہزاروں بچے بھوک سے دوچار ہیں، یونیسیف کے ترجمان ریکارڈو پائرس نے کہا کہ غزہ میں صورتحال نازک ہے ، بچوں کی موت میں بڑے پیمانے پر اضافے کا خطرہ ہے ، نہ صرف نوزائیدہ، بلکہ شیر خوار بچوں کی بھی، کیونکہ ان کا مدافعتی نظام پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی قوت مدافعت کم ہے کیونکہ وہ کافی عرصے سے صحیح طریقہ سے اور حال ہی میں بالکل نہیں کھا رہے ہیں، انروا کا کہنا ہے تمام سرحدیں کھول دی جائیں، چھ ہزار ٹرکس امداد لے جانے کیلئے تیار ہیں۔ دوسری جانب جرمنی اور مصر نے غزہ کی تعمیر نو کے لئے عالمی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے ، جبکہ جرمنی رہا یرغمالیوں کی بحالی کے لئے 29 ملین یورو امداد دے گا، اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعرات کو کہا کہ اقوام متحدہ نے غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی کو تیز کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امن معاہدے کے لیے 20 نکات پیش کیے جن کی حمایت پاکستان سمیت دیگر 8 مسلم ممالک نے بھی کی جب کہ اسرائیل نے بھی ان نکات کو تسلیم کیا۔ بعد ازاں مصر میں حماس اور اسرائیلی حکام کے درمیان ثالثوں کے ذریعے مزاکرات ہوئے اور دو روز قبل امریکی صدر نے غزہ میں امن ڈیل کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ایک سینئر امریکی عہدے دار نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ڈیل کے بعد امریکا کی نگرانی میں 200 اہلکاروں پر مشتمل ایک بین الاقوامی فورس جنگ بندی کی نگرانی کرے گی اور اس فورس میں مصر، قطر، ترکی اور ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات کے فوجی شامل ہوں گے ۔