آفات سے نمٹنے والے ماہرین مصری سرحد پر اسرائیل کی اجازت کے منتظر
انقرہ۔ 18اکتوبر (یو این آئی) ایک ترک عہدیدار نے جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا کہ ترکیہ کے آفات سے نمٹنے والے ماہرین کی ایک ٹیم مصری سرحد پر موجود ہے اور غزہ میں داخل ہو کر تلاش اور بحالی کے کاموں میں مدد کے لیے اسرائیلی اجازت کی منتظر ہے ۔ یہ 81 رکنی ٹیم ترکیہ آفات و ہنگامی انتظامیہ (اے ایف اے ڈی) سے تعلق رکھتی ہے اور خصوصی تلاش و بچاؤ کے آلات، زندگی کا پتہ لگانے والے آلات اور تربیت یافتہ تلاش کے کتوں سے لیس ہے ۔ یہ گروپ ملبے تلے پھنسی اافراد کی لاشوں کو تلاش اور نکالنے کا کام کرے گا۔ عہدیدار نے کہا، “یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل ترک ٹیم کو غزہ میں داخل ہونے کی کب اجازت دے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ “ابتدائی طور پر اسرائیل نے قطری ٹیم کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دی، لیکن ہمیں امید ہے کہ ہماری ٹیم کو جلد رسائی دی جائے گی۔ایک حماس کے ذریعے اے ایف پی کو بتایا گیا کہ ترک وفد کے اتوار تک غزہ میں داخل ہونے کی توقع ہے ۔ اے ایف اے ڈی کے اہلکار سخت حالات میں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں اور انہوں نے کئی قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے ، جن میں فروری 2023 میں جنوب مشرقی ترکیہ میں آنے والا تباہ کن زلزلہ بھی شامل ہے ، جس میں 53,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ۔ ترک عہدیدار نے بتایا کہ ترک ٹیم کا مشن فلسطینی اور اسرائیلی دونوں لاشوں کو تلاش کرنا شامل ہے ، جن میں وہ یرغمالی بھی شامل ہیں جو ممکنہ طور پر گرے ہوئے ڈھانچوں میں دفن یا پھنسے ہوئے ہیں۔ تاہم، یہ کام اس لیے پیچیدہ ہے کیونکہ کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کو مقامی لباس میں چھپایا گیا ہو سکتا ہے تاکہ انہیں اسرائیلی ڈراونز سے بچایا جا سکے ۔ عہدیدار نے کہا، “یہ صورتحال تلاش کے کاموں کو پیچیدہ اور پیش رفت میں تاخیر کا باعث بن سکتی ہے ۔” انہوں نے مزید کہا کہ حماس سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ یرغمالیوں سے متعلق مقام کی معلومات فراہم کرے گی۔ کچھ مبصرین نے ترک ٹیم کے بھاری آلات کے ممکنہ غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے ، اس خدشے کے ساتھ کہ حماس ان آلات کو زیر زمین سرنگوں تک رسائی کے لیے استعمال کر سکتی ہے ۔