غزہ میں جنگ بندی اہمیت کی حامل، میکرون کا آئندہ ہفتہ دورۂ مصر

   

پیرس: فرانس کے صدرایمانویل میکرون آئندہ منگل کے روز اپنے مصر کے دورے میں العریش شہر جائیں گے، جو غزہ کی پٹی سے 50 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ میکرون وہاں سرگرم انسانی اور سیکورٹی نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ اس کا مقصد فائر بندی کی اہمیت باور کرانا ہے یہ بات کل جمعرات کے روز پیرس میں ایلی زے پیلس کی جانب سے جاری بیان میں بتائی گئی۔ فرانس کے ایوان صدر کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ میکرون العریش کی بندرگاہ پر فرانسیسی اور اقوام متحدہ کی غیر سرکاری تنظیموں کے علاوہ مصری ہلال احمر کی ٹیموں سے ملاقات کریں گے۔ امکان ہے کہ فرانس کے صدر فلسطینیوں سے بھی ملیں گے۔ایلی زے پیلس کے مطابق میکرون سرحدی نگرانی کیلئے یورپی یونین کے مشن میں شامل فرانسیسی سیکورٹی عناصر سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس مشن کو رفح میں تعینات کیا جائے گا۔توقع ہے کہ فرانس کے صدر اتوار کی شام قاہرہ پہنچیں گے۔ اگلی صبح وہ اپنے مصری ہم منصب عبد الفتاح السیسی کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ بعد ازاں ملاقات میں کئی وزراء بھی شریک ہوں گے۔مصر کے دورہ میں میکرون کے ہمراہ فرانس کے وزیر خارجہ جان نویل بارو، مسلح افواج کے وزیر سیباستیان لیکورنو، وزیر معشیت اریک لومبر، وزیر صحت کیتھرین ووٹران، وزیر تحقیق فلپ بیٹسٹ اور وزیر ٹرانسپورٹ فلپ تابارو بھی ہوں گے۔اس دورے میں ٹرانسپورٹ، صحت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں کئی اقتصادی سمجھوتوں کے علاوہ دونوں ملکوں کی جامعات کے درمیان معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔فرانس کے صدر کو مصر کے بڑے میوزیم کا خصوصی دورہ بھی کرایا جائے گا۔ اس میوزیم کا افتتاح آئندہ جولائی میں مقرر ہے۔منگل کو میکرون جزیرہ نما سیناء￿ کے شمال میں واقع شہر العریش جائیں گے۔ اس کا مقصد غزہ کی پٹی میں خوراک کے معاملات پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ یہ بات ایلی زے کے ذرائع نے بتائی۔دورے میں مصر کے ساتھ صحت کے شعبے میں ایک نئی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے جائیں گے۔ یہ یادداشت ان فلسطینیوں کے علاج سے متعلق ہے جن کو اسرائیل اور حماس کے بیچ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی سے باہر لایا گیا۔ماکروں اور السیسی کے درمیان بات چیت میں غزہ میں فائر بندی کے دوبارہ نفاذ کی اشد ضرورت بھی زیر بحث آئے گی، تا کہ غزہ کی پٹی کے لوگ انسانی المیے کا شکار نہ ہوں۔ میکرون مصر میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ پیرس اس منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔