غزہ (اے پی/ یواین آئی) اسرائیلی فوج نے اتوار کے دن غزہ کے 3گنجان آباد علاقوں میں لڑائی میں محدود وقفہ دینا شروع کردیا۔ فوج نے کہا کہ غزہ سٹی، دیر البلح اور مواصی میں انسانی امداد بڑھانے کے لئے روزانہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے تا رات 8 بجے تاحکم ثانی وقفہ دیا جائے گا۔اِس کی شروعات آج سے ہوگئی۔ میڈیا کے بموجب فلسطینی علاقوں میں بڑھتے غذائی بحران پر مہینوں کے بین الاقوامی دباؤ کے بعد اسرائیلی فوج نے اتوار کو غزہ کے بعض حصوں میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی کارروائیاں روکنے اور نئی امدادی گذرگاہوں کے قیام کا اعلان کیا ہے۔فوج نے کہا کہ وہ المواصی، دیر البلح اور غزہ شہر میں تاحکمِ ثانی صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک کارروائیاں بند کر دے گی۔ مارچ میں غزہ پر دوبارہ حملہ شروع کرنے کے بعد سے اسرائیل نے ان علاقوں میں اب تک زمینی کارروائیاں نہیں کیں۔فوج نے کہا کہ خوراک اور ادویات پہنچانے والے قافلوں کے لیے مقرر کردہ محفوظ راستے بھی صبح چھے بجے سے رات 11 بجے تک مستقلاً کھلے رہیں گے۔میڈیا نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ مصر سے غزہ کی طرف امداد کی آمد شروع ہو گئی۔ چند گھنٹے قبل اسرائیل نے ہوائی راستے سے امداد کی فراہمی شروع کر دی جسے اس نے انکلیو میں انسانی حالات کو بہتر کرنے کی کوشش قرار دیا۔جمعرات کو اقوامِ متحدہ نے کہا تھاکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف”امداد میں اضافہ’’ ممکن بنائے گا اور کہاکہ اسرائیل امدادی قافلوں کے لیے مناسب راستے فراہم نہیں کر رہا جو امداد کی رسائی میں حائل ہے۔اسرائیل اور امریکہ نے جمعہ کو حماس کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات ترک کر دیئے اور کہا، یہ واضح ہو گیا ہے کہ عسکریت پسند کوئی معاہدہ نہیں چاہتے۔ اس کے بعد غزہ میں انسانی بحران پر بین الاقوامی سطح پر خطرے کی گھنٹیوں میں اضافہ ہوا ہے۔امدادی تنظیموں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے غزہ کے 2.2 ملین لوگوں وسیع پیمانے پر فاقوں کا شکار تھے اور اسرائیل کی جانب سے مئی میں دوبارہ پابندیاں شروع کرنے سے پہلے جو خوراک موجود تھی، وہ ختم ہو گئی تھی۔انکلیو کی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں گذشتہ چند ہفتوں میں درجنوں باشندے غذائیت کی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔وزارت نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غذائیت کی قلت کی وجہ سے کل 127 افراد ہلاک ہوئے جن میں 85 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ میں کوئی فاقہ کشی نہیں ہے اور امداد روکنے کا مقصد حماس پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ غزہ میں موجود درجنوں اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دے۔