یروشلم ۔ 10 اکٹوبر (ایجنسیز) غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ جمعہ کو دوپہر 12 بجے باضابطہ طور پر نافذ ہوگیا، یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب قابض اسرائیلی حکومت نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں طے پانے والے معاہدہ کی توثیق کی۔قابض اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ جنگ بندی معاہدہ دوپہر 12 بجے سے نافذالعمل ہو چکا ہے اور اس کے تحت قابض فوج نے اپنی فورسز کو نئی آپریشنل پوزیشنز پر منتقل کردیا ہے۔ یہ اقدام جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق طے شدہ انتظامات کے مطابق کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق اب شہریوں کو غزہ کے جنوبی علاقوں سے شمالی حصوں تک الرشید سڑک اور صلاح الدین سڑک کے راستے آمد و رفت کی اجازت دے دی گئی ہے۔میڈیا کے مطابق، ہزاروں فلسطینی شہریوں نے آج صبح ہی وسطی غزہ سے اپنی بستیوں اور گھروں کی جانب واپسی شروع کر دی۔ کئی خاندان اپنی باقی ماندہ متاع حیات کے ساتھ شمالی غزہ کی جانب روانہ ہوئے، جہاں قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے بعد تباہ شدہ علاقے ملبے کا منظر پیش کر رہے ہیں۔گذشتہ شب حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے اپنے ایک ٹی وی خطاب میں اعلان کیا تھا کہ دو برسوں سے جاری قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ کے بعد ایک مستقل جنگ بندی معاہدہ پر اتفاق ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے بین الاقوامی ثالثوں کے تعاون سے ایک ایسا معاہدہ طے کیا ہے جس کے تحت جنگ کا مکمل خاتمہ، قابض افواج کا غزہ سے انخلا، رفح کراسنگ کے ذریعہ انسانی امداد کی آمدورفت کی اجازت، اور قیدیوں کا باہمی تبادلہ شامل ہے۔خلیل الحیہ نے وضاحت کی کہ اس معاہدہ کے تحت 250 ایسے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جنہیں عمرقید کی سزائیں سنائی گئی تھیں، جبکہ 1700 دیگر فلسطینی قیدیوں کو بھی رہائی ملے گی جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
غزہ میں جنگ مکمل طور پر ختم ہوجانے کی
یقین دہانی کرائی گئی ہے :حماس
غزہ، 10 اکتوبر (یو این آئی) غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیا نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ مکمل طور پر ختم ہوجانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔ العربیہ نیوز کے مطابق جمعرات کی شام امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس انکشاف کے بعد کہ غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں ہتھیاروں کی منتقلی شامل ہو گی پر حماس نے ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ غزہ میں حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے اعلان کیا کہ یہ معاہدہ جنگ کے خاتمے ، مستقل جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کرنے اور اسرائیل کے انخلاء کو یقینی بنانے کیلئے طے پایا ہے ۔ انہوں نے جمعرات کی شام ایک تقریر میں تصدیق کی کہ تحریک نے ٹرمپ کے منصوبے کا جواب دینے سے پہلے رہنماؤں سے مشاورت کی ہے ، حماس امریکی منصوبے کے ساتھ بڑی ذمہ داری کے ساتھ نمٹی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا حماس نے ایک ایسا ردعمل پیش کیا جو لوگوں کے مفادات کیلئے ہے ، خلیل الحیہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ رفح کراسنگ کو دونوں سمتوں سے کھول دیا جائے گا۔ خلیل الحیہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا چاہیے ، حماس کو ثالثوں اور امریکہ کی طرف سے یقین دہانیاں ملی ہیں کہ جنگ کی واپسی نہیں ہوگی اور یہ مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے ۔