غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ، مزید62 شہید

,

   

غزہ سٹی : 7 ستمبر( ایجنسیز ) اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 62 فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی فوج نے ہفتے کو غزہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں درجنوں فلسطینی خاندان مقیم تھے۔اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے متلاشی افراد کو بھی نشانہ بنایا۔ الجزیرہ کے مطابق غزہ میں ہفتہ کو اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 62 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 16 امداد کے متلاشی افراد بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں24 گھنٹوں میں بھوک کی شدت سے مزید 6 فلسطینی انتقال کر گئے۔دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں اور فوجی گاڑیوں کے اجتماع کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں کم از کم 64،368 افراد شہید اور 162،367 زخمی ہو چکے ہیں۔غزہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 20 ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں ، شہید ہونے والے بچوں میں سے کم از کم ایک ہزار بچے ایک سال سے کم عمر کے تھے اور ان میں سے تقریباً نصف وہ بچے تھے جو حالیہ جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔

حماس یرغمالیوں کو رہا کر کے خود غیر مسلح کر دے تو جنگ ختم ہو سکتی ہے :اسرائیلی وزیر خارجہ
تل ابیب، 7ستمبر (یواین آئی) اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کر کے خود غیر مسلح کردے تو غزہ کی پٹی میں جنگ ختم ہو سکتی ہے ۔ ساعر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران حماس کے اس موقف کو دہرانے کے ایک دن بعد دیے ۔ حماس نے کہا تھا کہ اگر اسرائیل جنگ ختم کرنے اور اپنی افواج کو واپس بلانے پر راضی ہوتا ہے تو وہ تمام یرغمالیوں کو رہا کردے گی۔ اسرائیلی چیف آف سٹاف ایال زامیر نے سفارش کی ہیکہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کیلئے معاہدہ ہونا چاہئے۔
معاہدے تک پہنچ جائے چاہے یہ جزوی ہی کیوں نہ ہو۔ زامیر نے سیاسی قیادت سے فلسطینی پٹی کے مستقبل کے حوالے سے وضاحت بھی طلب کی۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ شہر کے مضافات اور اندر فوجی آپریشن میں توسیع کا اعلان کیا ہے ۔
یہ سب اس وقت ہو ا ہے جب امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف نے غزہ کی پٹی پر ایک جامع معاہدے کے حوالے سے حماس کو پیغام پہنچایا۔ یہ بات ذرائع نے [؟] ایکسیوس [؟] کو بتائی ہے ۔ ذرائع نے مزید کہا کہ حماس کو وٹکوف کے پیغامات میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بدلے تمام یرغمالیوں کی رہائی شامل تھی۔