غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ، 13 بچوں سمیت 43 فلسطینی شہید

,

   

غزہ پٹی : غزہ میں گزشتہ شب سے اسرائیلی فورسز کی بھاری بمباری کا سلسلہ چہارشنبہ کو بھی جاری رہا۔ اس دوران اسرائیلی فضائیہ نے محصور علاقے کے مختلف مقامات پر شدید حملے کیے ۔قطری نشریاتی ادارہ ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ میں غزہ کے صحت حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ پیر کی رات سے اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں اب تک 13 بچوں سمیت 43 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ تقریباً 300 زخمی ہیں۔2014 ء کی جنگ کے بعد سے اسرائیل کے ساتھ حملوں میں یہ بھاری جانی نقصان ہوا ہے ۔ اسرائیل میں 6 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں ۔ غزہ میں مقامی ذرائعنے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے فلسطینی عسکری گروہ سے تعلق رکھنے والے مختلف مقامات کے علاہ سیکیورٹی اور پولیس کی عمارتوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں حماس کی طرف غزہ سٹی کا کمانڈر جاں بحق ہوگیا ۔ ایک فلسطینی شخص اپنے 5 سالہ بیٹے اور حاملہ بیوی سمیت گھر پر اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوگیا۔حماس کی وزارت داخلہ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ساحلی پٹی پر واقع پولیس کی تمام عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔ دوسری جانب حماس نے غزہ کے مضافات میں ایک اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا جبکہ اس سے قبل اس حملے میں 3 فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع تھی۔دوسری جانب رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جھڑپوں کے نتیجے میں 6 اسرائیلی شہریوں کے ہلاک جبکہ 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔غزہ میں ایک 13 منزلہ رہائشی عمارت میں حماس کا سویلین دفتر تھا جو اسرائیل کے درجنوں فضائی حملوں کے نتیجہ میں زمین دوز ہوگئی جبکہ اسرائیل میں غزہ سے 70 کلومیٹر دور تک سائرن اور دھماکوں کی آوازیں آئیں۔اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 16 عسکریت پسند شامل ہیں۔شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ حکام نے غزہ میں حماس اور عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں کی تعداد اور طاقت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب مصر کے حکام نے کہا کہ وہ جنگ بندی کے لیے بات چیت کی کوشش کر رہے ہیں لیکن تشدد کی رفتار زور پکڑ رہی ہے۔ غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں افراد شہید ہو گئے ہیں جبکہ حماس کے عسکریت پسندوں کی جانب سے منگل اور چہارشنبہ کی صبح اسرائیلی نشانوں پر راکٹ حملے کیے گئے ہیں۔خود اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے چہارشنبہ کے اوائیل حماس کے انٹلیجنس لیڈروں کو نشانہ بنایا اور اس کا دعویٰ ہے کہ کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔ غزہ میں رمضان کے آخری روزہ کے موقع پر فلسطینیوں کا برا حال ہورہا ہے ۔ انہیں اپنی روزمرہ کی ضرورتوں کیلئے گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوچکا ہے بلکہ ان کی راتوں کی نیندیں بھی حرام ہوگئی ہیں ۔ کیونکہ اسرائیل نے زیادہ تر حملے رات کے اوقات میں کئے ہیں ۔ کورونا وائرس کے اثر سے کئی بچے اور فلسطینی بچ نکلے لیکن ان کیلئے اسرائیلی بمباری کی صور ت میں نئی مصیبت آن پڑی ہے ۔ غزہ سے حماس بھی مسلسل راکٹ حملے کررہا ہے اور بتایا گیا کہ 210 راکٹ تل ابیب کی طرف فائر کئے گئے جس کے نتیجہ میں اسرائیل کو جانی نقصان ہوا ہے لیکن وہ تسلیم نہیں کررہا ہے ۔