غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ۔ 40 فلسطینی شہید

   

غزہ :غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 40 فلسطینی مارے گئے ۔ زیادہ تر اموات نصیرات کیمپ میں ہوئی ہیں۔ طبی عملہ نے اطلاع دی کہ انہوں نے 19 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی ہیں جو غزہ کے آٹھ پرانے پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک نصیرات کے شمالی علاقوں میں مارے گئے ۔ شمالی غزہ میں بیت لاھیا میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی مارے گئے ۔ طبی عملہ کے مطابق باقی اموات غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں ہوئیں۔ اسرائیلی فوج نے کوئی بیان جاری نہیں کیا لیکن کہا تھا کہ اس کی افواج غزہ کی پٹی میں آپریشنل سرگرمیوں کے حصے کے طور پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔فلسطینی شہری دفاع کا کہنا تھا کہ اس کی ٹیمیں گھروں میں پھنسے عوام کی پریشانیوں پر جواب دینے سے قاصر ہوگئی ہیں۔ درجنوں فلسطینی ان علاقوں میں واپس آئے جہاں فوج نے ان کے گھروں کو تباہ کردیا تھا۔ لوگوں نے اپنے گھروں کو نقصان کا معائنہ کیا اور کچھ افراد کی لاشیں بھی نکالیں ۔ ڈاکٹروں اور رشتہ داروں نے لاشوں کو ڈھانپ دیا۔ مرنے والوں میں سے کچھ خواتین، کمبل یا سفید کفنوں میں سڑک پر پڑی تھیں جنہیں اسٹریچر پر لے جایا گیا۔ ایک شخص زمین پر اسٹریچر پر پڑی بیوی کی لاش کے پاس روتے ہوئے کہہ رہا تھا ۔ مجھے معاف کر دو، میری بیوی، مجھے معاف کر دو میری مسکراہٹ، مجھے معاف کر دو میری پیاری۔طبی ماہرین نے بتایا کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے انتہائی شمال میں بیت لاھیا کے کمال عدوان ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے شعبے کے سربراہ احمد الکحلوت کو ہلاک کر دیا۔ فوج اکتوبر کے اوائل سے اس علاقے میں آپریشن کر رہی ہے ۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی طرف سے ابھی تک کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے ۔