بیروت : اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرنے اور غزہ پر غیرمعینہ مدت کے لیے قبضہ کرنے کا منصوبہ سامنے آنے کے بعد حماس کے ایک سینیئر رہنما نے کہا ہے کہ اب غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے نئے معاہدہ پر بات چیت کرنے کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی ہے۔باسم نعیم نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی تنظیم اسرائیل کی نئی تجاویز پر بات نہیں کرے گی جسے انھوں نے ’بھوکا مارنے کی جنگ‘ قرار دیا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نئے منصوبہ کا مقصد حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی واپسی اور ’حماس کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا اور ایک فیصلہ کن شکست دینا‘ ہے۔اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے پیر کو حماس کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو وسعت دینے کے منصوبہ کی منظوری دی تھی جس میں غزہ پر ‘قبضہ’ شامل ہے۔