غزہ سٹی ۔ 2 ستمبر (یو این آئی) غزہ کی پٹی میں شہر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی صبح غزہ شہر پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ایک فضائی حملے میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں 10 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ ایک اور حملے میں ایک دوسری رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوئے ۔ دونوں عمارتیں غزہ شہر ہی میں واقع ہیں۔ اسرائیل نے پیر کو بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے تھے جن میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ یہ بات مقامی طبی حکام نے بتائی۔ اسرایل نے پٹی کے سب سے بڑے شہر غزہ پر بڑے پیمانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ اسی دوران نسل کشی کے امور پر تحقیق کرنے والے نمایاں ماہرین نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا ہے ، تاہم اسرائیلی حکومت ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے ۔ گزشتہ ہفتے اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کو جنگی علاقہ قرار دینے کے بعد سے وہاں فضائی بم باری اور توپ خانے کی گولہ باری کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔ شہر کے مضافات اور جبالیا پناہ گزین کیمپ میں عینی شاہدین نے بتایا کہ بارودی مواد سے لدے روبوٹ عمارتوں کو تباہ کرتے دکھائی دیے ۔ جبالیا میں پیدا ہونے والے اور اس وقت شہر کے شمال مغربی حصے میں پناہ لینے والے ایک امدادی کارکن سعید ابو العیش نے کہا “غزہ شہر میں ایک اور بے رحمی کی رات گزر گئی۔” غزہ کے ہاسپٹلوں کے مطابق پیر کو اسرائیلی فائرنگ میں کم از کم 31 افراد جاں بحق ہو گئے جن میں نصف سے زیادہ عورتیں اور بچے تھے ۔ صرف غزہ شہر میں ہی 13 سے زائد افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔