غزہ پٹی میں امداد کی ترسیل کی اسرائیل کو اجازت دینی چاہئے

   

اسرائیلی فوجی کارروائی سے لوگوں کو بھیانک سطح کی تباہی کا سامنا: گوٹیرس

نیویارک ۔ 24 مئی (ایجنسیز) اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل کی اجازت دے۔ گوٹیریس کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائی ہلاکتوں اور تباہی کی بھیانک سطح کے ساتھ شدت اختیار کر رہی ہے۔ غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام کام کرنے والی سول ڈیفنس ایجنسی کے اہلکار محمد المغیر نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں مزید کم از کم 71 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ ان کے بقول ’’درجنوں افراد زخمی ہوئے اور ایک بڑی تعداد ملبے تلے لاپتہ ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کے دستوں نے غزہ پٹی میں ’’عسکری احاطوں، اسلحہ ذخیرہ کرنے کی جگہوں اور سنائپر پوسٹوں‘‘ کو نشانہ بنایا۔ فوج نے مزید بتایا کہ ملکی فضائیہ نے غزہ پٹی میں دہشت گردوں کے 75 سے زائد اہداف پر حملے کیے۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی تھیں، جس سے اس تباہ شدہ ساحلی پٹی میں 19 جنوری سے جاری جنگ بندی کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ جمعہ کے روز غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتایا کہ جنگ بندی کے خاتمہ کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,673 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کے بعد سات اکتوبر 2023ء سے جاری اس جنگ میں غزہ پٹی میں انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 53,822 تک پہنچ چکی ہے، جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی سرکاری اعداد و شمار پر مبنی گنتی کے مطابق، حماس کے اکتوبر 2023 کے حملے میں اسرائیل میں 1,218 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ فلسطینی شدت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا، جن میں سے 57 اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ ان میں سے 34 کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غالباً ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام غزہ پٹی میں جاری جنگ کے ’’ظالمانہ ترین مرحلے‘‘ سے گزر رہے ہیں۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کے جزوی طور پر نرم کیے جانے کے بعد غزہ پٹی میں خوراک اور امداد لے جانے والے درجنوں ٹرکوں کو لوٹ لیا گیا۔ غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی بمباری اور عسکری کارروائیوں کے باعث لاکھوں فلسطینی شدید غذائی قلت، پینے کے پانی کی کمی، اور بنیادی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں خان یونس اور رفح کے علاقوں سے لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اور کئی خاندان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔