غزہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے فلسطینی وزیراعظم کا تیقن

   

غزہ، یکم اکتوبر (یو این آئی) فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت محصور غزہ میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے تیار ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے کے ساتھ اداروں کو متحد کرنے کے لیے کام کر رہی ہے ۔ ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں جنگ ختم کرنے کے اپنے منصوبے کے اعلان کے ایک روز بعد انہوں نے یہ بات رام اللہ میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے آغاز کے موقع پر کہی۔ مصطفیٰ نے حکومت کی اس بات پر زور دیا کہ وہ “اپنی مکمل قومی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے تیار ہے ، چاہے وہ غزہ میں فوری امداد یا بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں ہو، یا جامع قومی اصلاحات کو جاری رکھنا ہو۔ پیر کے روز فلسطین نے غزہ میں اسرائیلی جنگ روکنے کے ٹرمپ کے منصوبے کا خیر مقدم کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ غزہ میں جنگ کو ایک جامع معاہدہ کے ذریعہ ختم کرنے کیلئے امریکہ، علاقائی ممالک اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔ مصطفیٰ نے غزہ اور مغربی کنارے دونوں میں قومی اداروں کو متحد کرنے اور قابل اطلاق قوانین کے لئے “مسلسل کوششوں” کا اعادہ کیا، تاکہ تمام کوششیں ٹھوس حقیقت میں تبدیل ہوں اور سلامتی و استحکام کو مضبوط بنائیں۔ وزیر اعظم نے ستمبر میں منظور ہونے والے نیویارک اعلامیہ، فلسطینی ریاست کی بڑھتی ہوئی پہچان اور اس کے بعد کے بین الاقوامی اقدامات کی طرف بھی اشارہ کیا جن پر نقل مکانی اور الحاق کو روکنے کیلئے تعمیر کیا جانا چاہیے ، فلسطینی قومی اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنا، اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور ہمارے لوگوں کی آزادی اور آزادی کی خواہشات کو پورا کرنے کے راستے کو مستحکم کرنا ضروری ہے ۔