غزہ کی 10 فیصد آبادی شہید، زخمی یا لاپتہ ہوگئی ، انسانی حقوق تنظیم کا انکشاف

,

   

غزہ: انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے ادارہ یورو میڈیٹیرین ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک بیان میں چونکادینے والا انکشاف کیاہیکہ پچھلے سال 7 اکٹوبر سے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے نتیجہ میں غزہ کی 10 فیصد آبادی شہید، زخمی یا لاپتہ ہوگئی ہے۔ ابتدائی تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 50,000 فلسطینی شہید ہوگئے یا تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دب کر لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے یا ان کی نعشیں ابھی تک سڑکوں پر یا سرحدی علاقوں میں پڑی ہیں یامکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں اور ملبہ تلے دبی ہونے کی وجہہ سے نکالی نہیں جاسکی ہیںجبکہ تقریباً 100,000 سے زیادہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ان متاثر ہونے والے عام شہریوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جبکہ غزہ کی پٹی سے اغوا اور گرفتار کئے جانے کے بعدتقریباً 3000 فلسطینی لاپتہ ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی اتاپتہ نہیں چل سکا ہے۔ ان کے ساتھ کیا معاملہ ہوااس کی کوئی خبر نہیں ہے۔ غزہ کی پٹی پر گھروں، اسکولوں ، تعلیمی اداروں ’مساجد‘ ہاسپٹلوں سمیت تباہ شدہ سڑکوں کا لاکھوں ٹن ملبہ بھی غزہ میں جگہ جگہ پھیلا ہوا ہے جسے اٹھانے کیلئے اقوام متحدہ کہہ چکا ہے کہ کئی سال لگ جائیں گے۔ یہ اعداد و شمار اس کے کارکن غزہ کے محلوں اور کیمپوں سے جمع کئے ہیں جہاں وہ کسی طرح پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ یہ اعداد و شمار متعدد ہاسپٹلوں اور طبی ٹیموں سمیت متعلقہ حکام اور اداروں سے موصول ہونے والی معلومات پر مبنی ہیں۔ مجموعی طور پر 51 ہزار فلسطینی شہید کئے گئے ہیں جو سارے کے سارے زیر محاصرہ غزہ کی پٹی پر ہوئے ہیں۔ جنہیں بمباری سے مارا گیا یا ادویات اور علاج کی عدم فراہمی کے ذریعہ شہید کیا گیا۔ اسرائیلی ناکہ بندی، طبی امداد کی عدم فراہمی، ٹارگیٹ کلنگ کی وجہہ سے صحت کے شعبہ کی تباہی، ایمبولینس سرویس کی عدم فراہمی، بنیادی ادویات کی شدید قلت، خاص طور پر دائمی بیماریوں اور کینسر کے مرضوں کیلئے علاج کیلئے بیرون ملک سفر کی عدم سہولت، متعدی امراض اور وبائی امراض کا پھیلاؤ بھی ان شہادتوں کی وجوہات میں شامل ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں ہاسپٹلس مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ طبی سامان اور آلات کی کمی، ہاسپٹلوں میں بستروں کا نہ ہونا اسرائیلی فوج کی منظم اور وسیع پیمانے پر تباہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نیز زخمیوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے اور طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہہ سے صحت کی سنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جس کے سبب اموات ہورہی ہیں۔
یورو میڈ نے اسرائیل پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں پانی اور صفائی ستھرائی کے بنیادی ڈھانچے کو چلانے کیلئے ایندھن فراہم کرے اور غزہ سے سے گزرنے والی پائپ لائن کی مرمت کیلئے تکنیکی ماہرین کی حفاظت کی ضمانت دے۔