غزہ کے شہریوں کا ٹرمپ کی نقل مکانی کی تجویز پر احتجاج

   

غزہ: غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں نے ہفتہ کو سڑکوں پر اتر کر یہاں کی آبادی کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی اور اس منصوبے کو مسترد کرنے پر مصر کی تعریف کی۔مظاہرین فلسطینی اور مصری پرچم لہراتے ہوئے غزہ کی پٹی کے وسط میں السرایا اسکوائر اور دیر البلاح میں جمع ہوئے ۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی تصویروں والے بڑے بڑے بینرز پر یہ نعرے درج تھے کہ “مصر ہمیشہ فلسطینی معاملے کے حقیقی حامی اور محافظ کے طور پر کھڑا رہے گا اور اپنے لوگوں کی نقل مکانی کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔”اہل خانہ اور رہنماؤں کی جانب سے ایک بیان میں مظاہرین نے فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے گھر کرنے کے مقصد سے کسی بھی منصوبے یا اقدامات کو مسترد کر دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ”فلسطین ہمارا حقیقی وطن ہے اور ہم کسی کو بھی اسے کمزور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔”بیان میں فلسطینیوں سے ان کے حقوق کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف متحد ہونے ، ان سے اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہنے نیز واپسی اورآزادی کے اپنے حقوق کے لئے پرعزم رہنے کی اپیل کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم اپنے فلسطینی تشخص کو لاحق کسی خطرے یا اپنی تاریخ کو مسخ کرنے کو قبول نہیں کریں گے ، جسے قبضے کے خلاف نسلوں کی جدوجہد اور لچک نے تشکیل دیا ہے ۔”بیان میں اپنے صدر کی قیادت میں مصر کے موقف کی بھی تعریف کی گئی، جس میں فلسطینی کاز کے لیے ان کی مسلسل حمایت اور اسے ختم کرنے یا فلسطینیوں کے قومی حقوق سے سمجھوتہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کرنے پر روشنی ڈالی گئی۔