کیپ ٹاؤن : کھلے جنگل میں شیر ایک دوسرے پر حملہ آور ہوتے ہیں اور اسے کم کرنے کے لیے سائنسدانوں نے انسانوں میں محبت اورلگاوٹ پیدا کرنے والے ہارمون کا تجربہ کیا ہے جس کے نتائج بہت حوصلہ افزا ثابت ہوئے ہیں۔سائنسدانوں نے ’لوو ہارمون‘ آکسی ٹوسِن کی پھوار جب شروں پر ڈالی تو اس کے فوائد سامنے آئے ہیں۔ اس سے قبل انسانوں میں یہ ہارمون ، سماجی بندھن، دودھ پلانے اور دیگر روابط میں اس کا اہم کردار سامنے آیا ہے۔ پھر 2017 میں ایک دوسرے سے جھگڑتی سیلوں پر آکسی ٹوکسن کا ٹیکہ لگایا تو وہ قدرے پرسکون ہوئے اور لڑائی کم ہونے لگی۔لیکن جنگل کے بادشاہ پر ان تجربات کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟تیزی سے ختم ہوتے شیر اب 20 ہزار کی تعداد میں ہی باقی ہیں۔