راجستھان کے کئی اضلاع میں کل سے بارش ہونے کے سبب سیلاب کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست کی منتظمہ کو فوج طلب کرنی پڑی ہے۔ کوٹہ ، بوندی اور باراں وغیرہ علاقہ میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔
هاڑوتی علاقے میں چمبل، پاروتی، كالی سندھ اور پروون دریا میں زور کا طوفان ہے ہیں۔ اس علاقے کے سبھی چھوٹے بڑے ڈیم پانی سے بھر چکے ہیں۔ اس علاقے میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور سڑکیں ڈوب ہو گئیں۔ كیٹھون میں حالت سب سے زیادہ تشویشناک بتائی گئی ہے جہاں فوج طلب کر لی گئی ہے۔ فوج کے جوان گھر گھر کھانے پہنچا رہے ہیں اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ میونسپل کے غوطہ خور اور ڈیزاسٹر ریلیف کارکن بھی امدادی کام میں مصروف ہیں۔ اور اپنی ذمہ داری صحیح طور پر نبھا رہے ہیں۔محکمہ موسمیات سے ملی اطلاع کے مطابق هاڑوتی میں اب تک 1000 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہےاور بارش اب بھی برابر برس رہی ہے۔
کوٹہ ضلع کے بوركھنڈی گاؤں میں پانی بھر گیا ہے۔ گاؤں والوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیاجا رہا ہے۔ وہیں چندلوهی دریا سے مگرمچھوں کے باہر نکلنے شروع ہوئے ہیں۔آس پاس کے گاؤں والوں کو گھروں کی چھتوں پر پناہ لینی پڑ رہی ہے۔ هاڑوتی علاقے میں زیادہ تر گاؤں اور قصبوں میں نچلی بستیاں غرق ہو چکی ہیں جبکہ باراں میں کئی کچے مکان گرنے کی اطلاعات مل رہی ہے۔
هاڑوتی علاقے کے بوندی میں بھی حالات قابو سے باہر ہیں۔ کئی گاؤوں میں پانی بھر جانے سے حالات تشویشناک ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ریاست کے 22 اضلاع میں آئندہ 24 گھنٹوں میں بھاری بارش کی وارننگ دی ہے۔ تیز بارش کے سبب بيسل پور ڈیم میں 311.20 آر ایل ڈی پانی آ چکا ہے۔ بناس ندی میں بھی طغیانی آنے سے ساحلی گاؤں میں صورتحال بگڑ رہی ہے۔