غیرقانونی کنکشنس کو باقاعدہ بنانے واٹر بورڈ دفاتر پر شہریوں کی قطاریں

   

حیدرآباد 2 فروری (سیاست نیوز) غیر قانونی نل کنکشنس پر بھاری جرمانوں، فوجداری مقدمات اور ویجلنس دھاوؤں کے خوف سے شہر میں لوگ اپنے واٹر کنکشنس کو باقاعدہ بنانے کے لئے واٹر بورڈ دفتر پر قطار بنانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ شہر میں صارفین اپنے نل کنکشن کے ریگولرائزیشن کے لئے درخواست دینے کے لئے واٹر بورڈ دفاتر پر قطار بنارہے ہیں۔ نومبر 2019 ء میں حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ (HMWS&SB) نے واٹر والینٹری ڈسکلوزر اسکیم (VDS) شروع کی تھی اور شہریوں کو ان کے غیر قانونی کنکشنس کو ریگولر بنانے کے لئے 21 فروری تک کا وقت دیا ہے۔ اس اسکیم کو بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ جسے غیر قانونی کنکشنس کی وجہ سے ماہانہ تقریباً 20 کروڑ روپئے کا نقصان ہورہا ہے۔ سیتاپھل منڈی، بھوئی گوڑہ، ماریڈ پلی، سرینواس نگر، پرکاش نگر، تارناکہ، لالہ پیٹ اور مٹو گوڑہ جیسے علاقوں میں وی ڈی ایس کو مقبول بنانے کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیئے گئے ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہاکہ اگر صارفین مقررہ مدت کے اندر اس اسکیم سے استفادہ نہ کریں تو واٹر بورڈ تین سال کے واٹر بلس کے مساوی رقم کا جرمانہ عائد کرے گا۔ سرویس چارج کے لئے 300 روپئے اور غیر قانونی واٹر کنکشنس کو ریگولر بنانے کے لئے کنکشن چارجس کے دوگنا چارجس عائد کئے جائیں گے۔ ریگولرائزیشن کے عمل کے دوران کنزیومر اکاؤنٹ نمبر (CAN) دیا جائے گا اور صارفین کو آبرسانی شرحوں کے مطابق ماہانہ واٹر بلز حاصل ہوں گے۔ واٹر بورڈ کے ایک عہدیدار نے کہاکہ غیر قانونی کنکشن کو ریگولر بنانے کے لئے صارفین کو کنکشن چارجس اور جاریہ ماہ کا بل ادا کرنا ہوگا۔ صارفین اپنے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے بورڈ کے کسٹمر کیر نمبر 155313 پر بھی ربط کرسکتے ہیں۔