غیرملکی اب سعودی عرب میں 100 فیصد ملکیتی کمپنی قائم کر سکتے ہیں ،شرائط جاری

   

ریاض : سعودی وزارت سرمایہ کاری نے سعودی عرب میں ریٹیل اور تھوک یا آن لائن کاروبار میں دلچسپی رکھنے والے 100 فیصد غیرملکی اداروں کے لیے کاروباری پرمٹ کے ضوابط جاری کیے ہیں۔ عکاظ اخبار کے مطابق وزارت سرمایہ کاری کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب میں کاروبار کے خواہشمند ایسے 100 فیصد غیرملکی ادارے کو اسی صورت میں کاروباری پرمٹ جاری ہو گا جو کم از کم تین علاقائی یا بین الاقوامی مارکیٹوں میں کاروبار کر رہے ہیں۔ دستاویزی ثبوت سعودی سفارتخانے سے تصدیق شدہ ہونا ضروری ہے۔‘کاروباری پرمٹ کے حصول کی درخواست دیتے وقت امیدوار کمپنی کو آخری مالی سال کے مالیاتی گوشوارے کی رپورٹ جمع کرانا ہو گی۔ وزارت سرمایہ کاری نے کاروباری پرمٹ کے اجرا کے قواعد و ضوابط پر مشتمل ’سروس گائیڈ 2023‘ جاری کی ہے۔ سعودی عرب میں تھوک یا ریٹیل کے کاروبار کے لیے پرمٹ کے حصول کی امیدوار کمپنی کے پاس کم ازکم سرمایہ 30 ملین ریال ہونا ضروری ہے۔ اگر کمپنی کا کوئی پارٹنر پہلے سے سعودی عرب سے پرمٹ ہولڈر ہے تو درخواست میں اس کی وضاحت کرنا ہو گی۔ زارت سرمایہ کاری نے غیرملکی سرمایہ کار کمپنی پر متعدد پابندیاں بھی لگائی ہیں۔ایک یہ ہے کہ سعودی عرب میں اپنے کاروبار کے ابتدائی پانچ سال کے دوران اتنی تعداد میں سعودی ملازم رکھنا ہوں گے جتنی تعداد وزارت سرمایہ کاری مقرر کرے گی۔ وزارت ابتدائی پانچ سالوں کے دوران کمپنی کے کلیدی عہدوں پر سعودیوں کی تقرری کا پروگرام بھی دے گی۔سالانہ اپنے ملازمین میں سے 30 فیصد کے برابر سعودیوں کو روزگار کی ٹریننگ دینا ہو گی۔ 100 فیصد غیرملکی کمپنی کے لیے جو شرائط مقرر کی گئی ہیں ان کے تحت اسے دو آپشن دیے جائیں گے جس میں سے کسی کا انتخاب اسے کرنا ہو گا۔