غیر بی جے پی ریاستوں کو شہریت بل مسترد کردینا چاہئے

   

ملک کے 16 غیر بی جے پی چیف منسٹرس سے جے ڈی یو لیڈر پرشانت کشور کی اپیل
پٹنہ 13 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نتیش کمار کی پارٹی جنتادل یونائیٹیڈ کے نائب صدر پرشانت کشور کا شہریت ترمیمی بل کے خلاف تنقید اور مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔ متواتر ٹوئٹ کرتے ہوئے اُنھوں نے اپنی پارٹی موقف کے برعکس شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے دیگر ارکان سے بھی ایسا کرنے کی اپیل کی ہے۔ آج اُنھوں نے ایک کے بعد دیگرے ٹوئٹ کرتے ہوئے اِس حوالہ سے اپنی پارٹی کے موقف کی مخالفت کی اور غیر بی جے پی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے اپیل کی کہ ایوان پارلیمنٹ میں اکثریت کا کھیل کامیاب ہوا اب عدالت کے علاوہ ملک کے ضمیر کو بچانے کی ذمہ داری ملک کے 16 غیر بی جے پی ریاستوں کے چیف منسٹرس پر عائد ہوتی ہے۔ پنجاب، کیرالا اور مغربی بنگال کے وزراء اعلیٰ نے سی اے بی کو خارج کردیا ہے۔ اب دیگر غیر بی جے پی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو اِس معاملہ میں اپنا موقف واضح کردینا چاہئے۔ واضح رہے کہ جمعرات کو بھی پرشانت کشور نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سی اے بی اور این آر سی کا اقتدار کے ساتھ گٹھ جوڑ انتہائی خطرناک ہے۔ دوسری طرف پرشانت کشور کے بیانات سے پارٹی کو پریشان کن صورتحال کا سامنا ہے۔ ریاستی وزیر نیرج کمار نے کہا ہے کہ نتیش کمار کو کسی کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہے۔ اِس سے پہلے ریاستی صدر پردیش جنتادل (یو) نارائن سنگھ نے بھی کہا تھا کہ پارٹی اُن کے بیانات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ حالانکہ پرشانت کشور کے علاوہ پارٹی کے قومی ترجمان پون ورما نے بھی ٹوئٹر پر نتیش کمار سے اپیل کی تھی کہ وہ سی اے بی پر حمایت کرنے کے فیصلہ پر ایک بار پھر نظرثانی کریں۔ اُنھوں نے لکھا تھا کہ شہریت ترمیمی بِل ملک کی یکجہتی کے خلاف ہے اور پوری طرح غیر دستوری اور بھید بھاؤ پر مبنی ہے۔ ساتھ ہی یہ جے ڈی (یو) کی سیکولر اُصولوں کے خلاف ہے۔ اگر گاندھی جی باحیات ہوتے تو اِس بل کی پرزور مخالفت کرتے۔