غیر ذمہ دارانہ بیانات سے امن کو خطرہ اور جنگ کے اندیشے

   

ہندوستانی فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے ریمارکس پر پاکستانی فوج کا رد عمل
اسلام آباد 26 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی فوجی سربراہ جنرل بپن راوت پر پاکستانی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعہ جنگ کو ہوا دے رہے ہیں اور علاقائی امن کو خطرہ میں ڈال رہے ہیں۔ پاکستانی فوج نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا جبکہ جنرل راوت نے مقبوضہ کشمیر کو دہشت گردوں کے کنٹرول والا پاکستان قرار دیا تھا ۔ فیلڈ مارشل کے ایم کریپا میموریل لیکچر کے اپنے اختتامی ریمارکس میں جنرل راوت نے یہ بھی کہا تھا کہ گلگت ۔ بالتستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کا غیر قانونی قبضہ ہے ۔ جنرل راوت کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کا قبضہ ہے اور اس پر پاکستانی انتظامیہ کا کنٹرول نہیں ہے بلکہ اس پر دہشت گردوں کا کنٹرول ہے ۔ مقبوضہ کشمیر در اصل دہشت گردوں کے قبضہ والا پاکستان ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی دہشت گردوں کی جانب سے وادی کشمیر میں عام حالات کی بحالی میں بھی رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں جہاں ہندوستان نے دفعہ 370 کو حذف کردیا تھا ۔ جنرل راوت کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی فوجی ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فوجی سربراہ بارہا غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کر رہے ہیں تاکہ وہ ملک میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدہ کیلئے اپنی دعویداری کو مستحکم کرسکیں۔ ہندوستان کے فوجی سربراہ مسلسل اس رط کے بیانات دے رہے ہیںجن کے ذریعہ جنگ کے اندیشوں کو ہوا ملتی ہے اور اس کے ذریعہ علاقائی امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات در اصل سیاسی آقاوں کو خوش کرنے کی کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس طرح کے بیانات سے گریز کیا جائیگا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرضی سرجیکل حملوں سے اب تک جنرل راوت کے بیانات صرف ہندوستانی فوج کو گمراہ کر رہے ہیں اور ان کی ہلاکتوں کا باعث بن رہے ہیں۔ پاکستان نے ہندوستان کے ساتھ جاری سرد جنگ اور کشیدگی کے دوران سفارتی تعلقات کی سطح کو کم کردیا ہے اور ہندوستانی ہائی کمشنر کو وہاں سے واپس بھیج دیا ہے ۔