غیر زرعی جائیداد سروے میں غیر ضروری تفصیلات کا حصول

,

   

عوام کی پرائیویسی و مفادات کو خطرہ ۔ فوری دستبرداری ضروری ۔ سابق اعلی عہدیداروں کا چیف سکریٹری کو مکتوب

حیدرآباد ۔ مختلف ریٹائرڈ آئی اے ایس ‘ آئی پی ایس اور آئی آر ٹی ایس عہدیداروں نے اور حقوق انسانی کارکنوں نے حکومت کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست میں جاریہ غیر زرعی جائیداد ریکارڈز کے سروے سے دستبرداری اختیار کرلینے کی اپیل کی ہے اور اس سروے میں پوچھی جانے والی تفصیل کو غیر ضروری قرار دیا ہے اور کہا کہ اس سے عوام کی پرائیویسی اور مفادات پر سمجھوتہ ہوگا ۔ مسٹر ٹی ویویک سابق رکن تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن ‘ جی وینکٹ رام ریڈی آئی اے ایس ( ریٹائرڈ ) مسٹر کے پی سری واسوکو آئی ایف ایس ریٹائرڈ مسٹر پاپی ریڈی آئی آر ٹی ایس ریٹائرڈ مسٹر پی گنگا دھر جے سی اکسائز ریٹائرڈ ‘ مسٹر جی وی سواروپ ریڈی ڈی سی اکسائز ریٹائرڈ ‘ مسٹر سی نروتم ریڈی اڈیشنل ایس پی ریٹائرڈ ‘ مسٹر ٹی ملکارجن ریڈی حقوق انسانی کارکن مسٹر وجئے ریڈی جہد کار ‘ مسٹر تما ریڈی زرعی سائنسدان اکریساٹ ریٹائرڈ اور دوسروں نے اپنی دستخط سے چیف سکریٹری تلنگانہ کو یہ مکتوب روانہ کیا ہے ۔ مکتوب میں کہا گیا کہ حکومت سے غیر زرعی جائیدادوں کے ریکارڈز کا جو سروے کیا جا رہا ہے اس میں کئی سوالات اور تفصیل جو پوچھی جا رہی ہے وہ غیر ضروری ہے ۔ اس سے عوام کی پرائیویسی اور مفادات متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس تعلق سے عوام میں اندیشے ‘ خدشات اور خوف ہے ۔ اس سلسلہ میں حکومت کو ایک واجبی موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ مکتوب پر دستخط کرنے والوں نے کہا کہ اس سروے میں ذات پات ‘ جائیداد کے حصول کا ذریعہ ‘ آدھار کارڈ کی تفصیل وغیرہ حاصل کی جا رہی ہے تاہم ان تمام تفصیلات کو طلب نہیں کیا جانا چاہئے ۔ سروے کے نام پر جو تفصیل پوچھی جا رہی ہے

وہ انتہائی نجی ہے ۔ اس کا سروے سے کوئی تعلق نہیں ہوسکتا ۔ عوام کو اس پر اندیشے اور خوف ہے ۔ اگر اس تفصیل کو سروے سے حذف نہیں کیا گیا تو مزاحمت بھی پیدا ہوسکتی ہے ۔ یہ در اصل شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو تفصیل ڈاٹا تیار کرنے کے نام پر پوچھی جا رہی ہے وہ کسی طرح بھی محض جائیداد کیلئے کار آمد نہیں ہوسکتی ۔ دستخط کنندگان نے کہا کہ برقی و نل کے کنکشن کی تفصیلات پہلے ہی سرکاری ایجنسیوں کے پاس موجود ہیں۔ ان کو جمع کرنے کی ضرورت نہیںہے اور نہ کسی کی ذات پات معلوم کرنے کی ضرورت ہوسکتی ہے ۔ سروے کرنے والے جائیداد کس طرح حاصل ہوئی یہ بھی سوال کر رہے ہیں۔ یہ متنازعہ اطلاع ہے ۔ دستخط کنندگان نے کہا کہ دھرانی پورٹل میں اندراج کے نام پر جو تفصیلات طلب کر رہی ہے وہ انتہائی غیر ضروری ہیں اور عوام کے شکوک واجبی ہیں ۔ اسلئے حکومت کو ان تفصیلات کے حصول سے گریز کرنا چاہئے ۔