حیدرآباد۔ /7 جولائی، ( سیاست نیوز) دھماکو اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور غیر قانونی طور پر فروخت کرنے والے دو افراد کے علاوہ رچہ کنڈہ پولیس نے دو رہزنوں اور ایک ملاوٹی بیج فروخت کرنے والے شخص کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کردیا۔ کمشنر پولیس مہیش بھوت نے آج اس سلسلہ میں احکامات جاری کردیئے۔ 59 سالہ کے وینکٹ رمنا بابو جو ونستھلی پورم علاقہ کا ساکن ہے ملاوٹی کپاس کے بیجوں کو معروف کمپنیوں کے نام سے پیاکنگ کرتے ہوئے فروخت کررہا تھا۔ پولیس نے 11 جون کو ایک کارروائی میں رمنا بابو کو گرفتار کرلیا تھا۔ کپاس کے بیجوں کو جن میں بیشتر ناقص ہوتے ہیں انہیں سستے داموں میں خریدکر غیر قانونی طریقہ سے گودام میں ذخیرہ کرتے ہوئے ان بیجوں کو مارکٹ کے معروف برانڈ بتاکر کسانوں کو فروخت کررہا تھا۔ پولیس نے کارروائی کے دوران اس شخص کے قبضہ سے 4 لاکھ 30 ہزار روپئے مالیتی کپاس کے بیجوں کا ذخیرہ اور پیاکنگ مشین ضبط کرلیا تھا۔ پولیس کے مطابق سابق میں دو مرتبہ اس طرح کی کارروائیوں میں گرفتاری کے باوجود رمنا بابو کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ شاہ آباد اور کندرگ پولیس اسٹیشنوں میں اس کے خلاف مقدمات درج ہیں جبکہ دوسرے واقعہ میں پولیس نے بین ریاستی ٹولی کے راجستھان سے تعلق رکھنے والے دو رہزنوں کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کردیا۔ رہزنی اور سرقہ کی وارداتوں میں یہ دو ملزمین شامل تھے جو تنہا گھومنے اور چہل قدمی کرنے والی خواتین کو نشانہ بناتے تھے۔ پولیس نے 18 مئی 2021 کو26 سالہ گلاب سنگھ اور 21 سالہ شیوا سنگھ کو گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضہ سے 98 گرام سونا اور 2080 روپئے نقد رقم اور ایک موٹر سائیکل ضبط کی تھی۔ یہ دونوں راجستھان سے حیدرآباد آئے تھے۔ اپریل میں ان دونوں نے چار وارداتیں انجام دی ۔ ایل بی نگر اور پٹن چیرو پولیس انہیں تلاش کررہی تھی جو بالآخر گرفتار کرلئے گئے۔ رچہ کنڈہ پولیس نے 33 سالہ کے راجیشورگوڑ ساکن آلیر اور 45 سالہ وی جگن ساکن آمنگل کے خلاف پی ڈی ایکٹ نافذ کردیا جو دھماکو اشیاء جلیٹن اسٹک اور ڈائینا میٹ کوکم داموں میں خرید کر اس کا ذخیرہ کرتے ہوئے زائد قیمت پر فروخت کررہے تھے۔ ایس او ٹی بھونگیر زون اور بی بی نگر پولیس نے ایک کارروائی کے دوران 18 مارچ کو انہیں گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف بھی پی ڈی ایکٹ نافذ کردیا گیا ہے۔