فارم ہاؤز کے ڈرینج کا پانی عثمان ساگر اور حمایت ساگر میں مل رہا ہے،حیدرآباد کے بہتر مستقبل کیلئے موسیٰ ندی پراجکٹ ، حکومت پیچھے نہیں ہٹے گی
موسیٰ ندی کے متاثرین کیلئے 15,000 ڈبل بیڈروم مکانات اور خرچ کیلئے فی خاندان 25,000 روپئے، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔3۔ اکتوبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد کے بہتر مستقبل کیلئے موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ پر عمل آوری کا فیصلہ کیا گیا اور جھیلوں اور تالابوں کی اراضیات کے تحفظ کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس اور بی جے پی قائدین سیاسی مقصد براری اور اپنے فارم ہاؤزس کو انہدام سے بچانے کیلئے غریبوں کا سہارا لے کر ڈرامہ بازی کر رہے ہیں۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ میں فیملی ڈیجیٹل کارڈ کی اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کے ٹی آر اور ہریش راؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ کرایہ کے لوگوں کے ساتھ پراجکٹ کو روکنے کی سرگرمیوں کو عوام قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈرامہ بازی زیادہ دن نہیں چل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کے متاثرین کی بازآبادکاری کا فیصلہ کرچکی ہے اور انہیں ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ موسیٰ ندی کے ایف ٹی ایل اور بفر زون علاقہ میں تقریباً 12,000 خاندان ہیں۔ انہوں نے 15,000 ڈبل بیڈروم مکانات الاٹ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ موسیٰ ندی کے کنارہ مچھروں اور گندگی میں زندہ لاشوں کی طرح زندگی بسر کرنے والے خاندانوں کی بازآبادکاری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ ڈبل بیڈروم مکان کے علاوہ خرچ کے لئے 25,000 روپئے دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہریش راؤ اور کے ٹی آر کرایہ کے افراد کے ساتھ احتجاج کے ذریعہ پراجکٹ کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین غریبوں کے مکانات سے پہلے ان پر بلڈوزر چلانے کی بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے ریمارک کیا کہ جن لوگوں کو پاگل کتے نے کاٹا ہے ، ان کے لئے بلڈوزر کی کیا ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کیلئے حکومت علحدہ بلڈوزر خریدنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں ٹریفک کے مسائل کے حل اور سیلاب کی صورتحال سے بچاؤ کیلئے حکومت نے موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کا آغاز کیا لیکن غریبوں سے ہمدردی کے نام پر کے ٹی آر اور ہریش راؤ مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے بی آر ایس قائدین کو چیلنج کیا کہ اگر انہیں موسیٰ ندی کے علاقہ میں بسنے والے خاندانوں سے ہمدردی ہو تو وہ پارٹی کے اکاؤنٹ میں موجود 1500 کروڑ میں سے کم از کم 500 کروڑ غریبوں میں تقسیم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے اکاؤنٹ میں موجود 1500 کروڑ دراصل عوام سے لوٹی ہوئی رقم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حیڈرا پر تلنگانہ اسمبلی میں مباحث ہوئے لیکن بی آر ایس نے راہ فرار اختیار کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی آر ایس اسمبلی میں مباحث میں حصہ لیتی تو آج مخالفت کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پراجکٹ کے مسئلہ پر وہ کل جماعتی اجلاس طلب کریں گے اور تمام پارٹیوں کو اپنے رائے پیش کرنی چاہئے ۔ کے ٹی آر اور ہریش راؤ آپ دونوں سکریٹریٹ کو آیئے پراجکٹ پر مباحث کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفت کرنے کے بجائے غریبوں کو بچانے اور ان کی بازآبادکاری کی تجاویز پیش کی جائیں۔ کشن ریڈی اور ایٹالہ راجندر کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ بی جے پی کو گجرات میں سابرمتی ریور فرنٹ چاہئے لیکن موسی ریور فرنٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم راجندر کی قیادت میں فنڈس کے حصول کیلئے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کیلئے تیار ہیں۔ ساتھ میں مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کو ضرور لایئے ۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کیلئے مرکز سے 25,000 کروڑ حاصل کئے جائیں۔ چیف منسٹر نے موسیٰ ندی پراجکٹ کی مخالفت کے ذریعہ اپنے غیر قانونی فارم ہاؤزس کو بچانے کی کوشش کا اپوزیشن پر الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو پانی سربراہ کرنے والے عثمان ساگر اور حمایت ساگر میں فارم ہاؤز کا ڈرینج کا پانی شامل کیا جارہا ہے ۔ کیا حیدرآباد کے شہری ڈرینج کا پانی استعمال کریں؟ انہوں نے سوال کیا کہ عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے اطراف فارم ہاؤزس کس کے ہیں۔ کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور کے وی پی رامچندر راؤ کے فارم ہاؤز ہیں۔ اپنے ڈرینج واٹر کو حیدرآباد کے پانی میں ملاکر فارم ہاؤزس کو بچانے غریبوں کا سہارا لیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے پرعزم انداز میں کہا کہ موسیٰ ندی پراجکٹ کا سہارا لے کر کتنے دن بچ سکیں گے ۔ ہفتہ ، 10 دن ، 15 دن ، زیادہ سے زیادہ ایک ماہ لیکن ہم چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ جنواڑہ میں کے ٹی آر کا غیر قانونی فارم ہاؤز منہدم کیا جائے یا نہیں ؟ عزیز نگر میں ہریش راؤ کا غیر قانونی فارم ہاؤز ہے، اسے منہدم کیا جائے یا نہیں ، سبیتا اندرا ریڈی نے تینوں فرزندان کے نام تین فارم ہاؤز تعمیر کئے ہیں۔ آپ کے فارم ہاؤزس کی تفصیلات حکومت کے پاس موجود ہیں۔ انہیں باقی رکھا جائے یا منہدم کردیا جائے۔ آپ کے قریب میں کے وی پی رامچندرا راؤ کا فارم ہاؤز ہے ۔ کیا اسے منہدم نہ کیا جائے ؟ چیف منسٹر نے کہا کہ غریبوں کو ڈھال بناکر غیر قانونی فارم ہاؤزس کو بچانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ موسیٰ ندی ترقیاتی پراجکٹ کا مقصد حیدرآباد سے نلگنڈہ تک کے تمام علاقوں کو آلودگی سے بچانا ہے۔ نلگنڈہ ضلع فلورائیڈ سے متاثر ہے، جس کی اہم وجہ موسیٰ ندی کی آلودگی ہے۔ الیکشن میں چونکہ نلگنڈہ کے عوام نے بی آر ایس کو مسترد کردیا ، لہذا ان سے دشمنی کرکے پراجکٹ کو روکنے کی سازش ہے۔ 1