غیر قانونی واٹر کنکشنس کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے واٹر بورڈ کا گھر گھر سروے

   


حیدرآباد :۔ شہر میں ماہانہ 20 ہزار لیٹر پانی کی مفت سربراہی اسکیم شروع ہونے کے ساتھ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے جلد ہی گھر گھر سروے کیا جائے گا اور شہر میں غیر قانونی واٹر کنکشنس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ واٹر بورڈ کی ویجلنس ونگ نے انتباہ دیا کہ غیر قانونی واٹر کنکشنس رکھنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات کئے جائیں گے ۔ وہ انہیں آیا باقاعدہ بنا سکتے ہیں یا انہیں فوجداری کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا ۔ واٹر بورڈ کے عہدیداروں کو شہر اور جی ایچ ایم سی کے حدود میں غیر قانونی واٹر کنکشنس کی تعداد کے بارے میں ہنوز معلوم کرنا ہے تاہم گراونڈ ۔ لیول اسٹاف سے حاصل ہونے والے فیڈ بیاک کی اساس پر عہدیداروں نے اندازہ قائم کیا کہ شہر میں 10.80 لاکھ باضابطہ کنکشنس کے علاوہ دو تا تین لاکھ غیر قانونی کنکشنس ہوسکتے ہیں ۔ سرکاری ریکارڈس کے مطابق 10.80 لاکھ صارفین ہیں اور وہ کنزیومر اکاونٹ نمبرس (CANs) رکھتے ہیں ۔ چنانچہ واٹر بورڈ کی جانب سے اس نئی اسکیم کے شروع ہونے تک ماہانہ واٹر بلز جاری کئے جارہے تھے ۔ ایچ ایم ڈبلیو ایس اینڈ ایس بی کے چیف جنرل منیجر ۔ ریونیو ( انچارج ) ٹی وی سریدھر نے کہا کہ ’ غیر قانونی واٹر کنکشنس کا پتہ چلانے کے لیے گھر گھر سروے کرنا ہی واحد حل ہے ۔ غیر قانونی واٹر کنکشنس کو باقاعدہ بنانے کے لیے صارفین کے آگے آنے کی صورت میں ہم کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ غیر قانونی واٹر کنکشنس باقاعدہ ہوجائیں گے تو انہیں کنزیومر اکاونٹ نمبرس بھی الاٹ کئے جائیں گے کیوں کہ یہ لازمی ہے کہ صارفین کو مفت پانی کی اسکیم سے استفادہ کرنے کے لیے واٹر میٹرس لگانا ہوگا ۔ واٹر بورڈ کے چیف ویجلنس آفیسر ایم روی چندن ریڈی نے کہا کہ ’ اب تک ہماری ویجلنس سیل نے غیر قانونی واٹر کنکشنس رکھنے پر پانی کی چوری کرنے والوں کے خلاف 273 ایف آئی آر بک کیے ہیں اور 700 الیکٹرک موٹرس کو ضبط کیا گیا ۔ ویجلنس آفیسر نے کہا کہ دراصل سینکڑوں صارفین نے غیر قانونی واٹر کنکشنس کو باقاعدہ بنانے کے لیے والنٹری ڈسکلوزر اسکیم (VDS) سے بھی استفادہ کیا ۔ وی ڈی ایس کے تحت غیر قانونی واٹر کنکشنس کو باقاعدہ بنانے کے لیے 21 آپریشن اینڈ مینٹننس ( او اینڈ ایم ) ڈیویژنس سے موصولہ 11000 درخواستوں کے منجملہ 5000 واٹر کنکشنس کو باقاعدہ بنایا گیا ہے اور مابقی زیر غور ہیں ۔ غیر قانونی واٹر کنکشنس رکھنے والوں کو مفت پانی کی اسکیم کے اطلاق کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اس عہدیدار نے کہا کہ ’ ہم شدت کے ساتھ دھاوے کریں گے اور پراپرٹی اونرس کو آئی پی سی کے سیکشنس کے مطابق سزا دیں گے ‘ ۔۔