اسلام آباد: حکام نے بتایا کہ پاکستانی پولیس نے اعضاء کی اسمگلنگ کرنے والے ایک گروہ کا سراغ لگایا ہے جسے ایک بدنام ڈاکٹر اور ایک موٹر مکینک چلاتے تھے اور انہوں نے گردہ تبدیلی کے کم از کم 328 غیر قانونی پیوند کاری آپریشن کیے تھے۔پولیس کی تحقیقات کے مطابق فواد مختار — ایک ڈاکٹر جو پہلے ہی بدعنوانی کے الزام میں پانچ بار گرفتار ہو چکا ہے۔نے ایک نامعلوم مکینک کو سرجیکل اسسٹنٹ اور بے ہوشی کے ماہر کے طور پر کمزور مریضوں پر استعمال کیا جنہیں جھانسہ دے کر ہسپتالوں سے لایا گیا تھا۔صوبہ پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ پیوند کاری آپریشن خانگی کلینکس میں بعض اوقات مریض کومعلومات فراہم کیے بغیر کیے جاتے تھے جن سے ملنے والا ایک گردہ 10 ملین روپے ($35,000) تک فروخت ہوتا ہے۔