کمشنر حیڈرا کی شکایت پر سائبر آباد پولیس کی کارروائی ۔ حکام اور عدالتوں کو بھی گمراہ کرنے کا الزام
حیدرآباد 31 اگسٹ ( سیاست نیوز ) سائبر آباد پولیس نے چھ سرکاری عہدیداروں کے خلاف دو مقدمات درج کئے ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات پر تالابوں اور جھیلوں کی اراضیات پر غیرمجاز قبضوں کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ یہ مقدمات حیڈرا کے کمشنر اے وی رنگناتھ کی جانب سے عہدیداروں کے خلاف کی گئی شکایات کی بنیاد پر درج کئے گئے ہیں۔ ایف آئی آر نمبر 41/2024 کے تحت درج مقدممہ میں پولیس نے چار افراد پی رام کرشنا راؤ میونسپل کمشنر نظام پیٹ میونسپل کارپوریشن ‘ پھول سنگھ ایم آر او باچوپلی منڈل ‘ کے سرینواسلو اسسٹنٹ ڈائرکٹر سروے اینڈ لینڈ ریکارڈز میڑچل ملکاجگری اور سدھیر کمار اسسٹنٹ پلاننگ آفیسر ایچ ایم ڈی اے کو ماخوذ کیا ہے ۔ کمشنر حیڈرا کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت میں الزام عائد کیا گیا کہ ان عہدیداروں نے مبینہ طور پر غیرمجاز تعمیرات کی اجازت دی اور ان کی لاپرواہی اور غلط رویہ سے ماحولیاتی نقصان ہوا ہے ۔ عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پرگتی نگر نظام پیٹ میں یرہ کنٹہ تالاب پر تعمیرات کی اجازت دی اور اس معاملے میں اعلی عہدیداروں اور عدالتوں کو گمراہ کیا ہے ۔ ایک اور مقدمہ ایف آئی آر نمبر 42/2024 کے تحت درج کیا گیا ہے جس میں پولیس نے ایم راج کمار اسسٹنٹ سٹی پلانر سرکل 21 چندا نگر جی ایچ ایم سی اور این سدھامش ڈپٹی کمشنر سرکل 21 چندا نگر کو ماخوذ کیا گیا ہے ۔ کمشنر حیڈرا کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت میں الزام عائد کیا گیا کہ ارلا چیروو پر غیرمجاز تعمیرات کیلئے یہ عہدیدار ذمہ دار ہیں۔ عہدیداروں نے ان مقامات پر تعمیر کی اجازت اور اکوپنسی سرٹیفیکٹ جاری کیا حالانکہ محکمہ آبپاشی نے واضح کیا تھا کہ یہ تعمیرات بفر زون قواعد کے مغائر ہیں۔ سائبر آباد پولیس کی اکنامک افینس ونگ کی جانب سے ان مقدمات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ حیڈرا کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر تالابوں اور کنٹوں پر غیرمجاز تعمیرات کو منہدم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ کچھ غیرمجاز تعمیرات منہدم کردی گئی ہیں جبکہ کچھ تعمیرات کے خلاف ابھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔ کچھ تعمیرات کو غیر مجاز قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کی گئی ہے اور ان تعمیرات و جائیدادوں کے مالکین کو از خود ہی اپنی تعمیرات کو منہدم کرنے کا مشورہ د یا گیا ہے ۔