غیر مقامی ورکرس کی منتقلی کے فیصلہ پر تلنگانہ حکومت کو اختلاف، مرکز سے ٹرینوں کا انتظام کرنے کا مطالبہ: سرینواس یادو

   

حیدرآباد۔/30اپریل، ( سیاست نیوز) مرکز کی جانب سے غیر مقامی ورکرس کی منتقلی کے سلسلہ میں دی گئی رعایتوں پر تلنگانہ حکومت نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ریاستی وزیر انیمل ہسبینڈری سرینواس یادو نے کہا کہ مرکز کی جانب سے دیگر ریاستوں کے ورکرس کی منتقلی کے سلسلہ میں محض رعایتوں کا اعلان ناکافی ہے۔ مرکزی حکومت صرف رعایتوں کے اعلان کے ذریعہ اپنی ذمہ داری کی تکمیل تصور نہیں کرسکتی۔ انہوں نے مرکز کو مشورہ دیا کہ دیگر ریاستوں کے ورکرس کی منتقلی کیلئے مفت ریل سرویس کا اہتمام کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مختلف ریاستوں کے ورکرس کو ان کے آبائی مقام منتقل کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت کو قبول کرنی چاہیئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلہ میں فوری اقدامات کا اعلان کرنا ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سرینواس یادو نے کہا کہ ورکرس کی منتقلی کیلئے ریاستوں کی جانب سے بسوں کا انتظام کرنے کی شرط مناسب نہیں ہے۔ تلنگانہ میں بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 15 لاکھ غیر مقامی ورکرس ہیں۔ تلنگانہ سے بہار، جھار کھنڈ اور چھتیس گڑھ بسوں کی روانگی کیلئے کم از کم تین تا پانچ دن کا وقت درکار ہوگا اور یہ مدت غیر مقامی ورکرس کیلئے مسائل میں اضافہ کا سبب بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریل سرویس کے ذریعہ غیر مقامی ورکرس کو ان کی متعلقہ ریاستوں کو منتقل کیا جائے وہاں سے مقامی حکومت بسوں کا انتظام کرتے ہوئے انہیں آبائی مقامات روانہ کرے۔ سرینواس یادو نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے طلبہ اور مندروں کے درشن کیلئے گئے یاتری اور سیاح کو اپنے مقامات منتقلی کی سہولت فراہم کرنے مرکزی وزارت داخلہ نے رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں پر بسوں کے انتظام کی ذمہ داری عائد کرنا اضافی بوجھ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے بجائے مرکزی حکومت کو ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ریل گاڑیوں کا انتظام کرنا چاہیئے۔ وزیر انیمل ہسبینڈری نے آج بنسی لال پیٹ میں 1.20 کروڑ کے خرچ سے تعمیر کی جارہی سڑک کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی ورکرس کی منتقلی ریاستوں کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں۔ سرینواس یادو نے کہا کہ فٹ پاتھ پر غیر مجاز قبضے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔