غیر مقیم ہندوستانیوں کی ملک کا سفر کر کے واپسی مشکل

   

این آر آئیز کو کورونا وائرس سے محفوظ ہونے کا سرٹیفیکٹ پیش کرنے کی ہدایت

حیدرآباد۔10مارچ(سیاست نیوز) دنیا کے مختلف ممالک میں خدمات انجام دینے والے ہندستانیوں کو اپنی ملازمت کے مقام پر واپس ہونے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ بیشتر ممالک کی جانب سے یہ شرط عائد کی جاچکی ہے کہ جو لوگ ہندستان سے واپس ہونے والے ہیں وہ اپنے ملک میں موجود کورونا وائرس کو روکنے کے مرکز اور طبی اتھاریٹی سے اس بات کا سرٹیفیکیٹ حاصل کریں کہ ان میں کورونا وائرس کی علامات موجود نہیں ہیں اور وہ اس وائرس سے محفوظ ہیں اس کے بعد ہی اپنی ملازمت کے ملک کو واپس ہونے کے متعلق غور کریں۔گاندھی ہاسپٹل میں کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے بنائے گئے مرکز پر اس طرح کی کئی درخواستیں وصول ہونے لگی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ عہدیدارو ںکو ابھی تک ایسی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں کہ وہ اس طرح کا کوئی سرٹیفیکیٹ جاری کریں اور نہ ہی کوئی عہدیدار اس طرح کے سرٹیفیکیٹ کی اجرائی کا مجاز قرار دیا گیا ہے جس کے سبب اپنی ملازمتوں کے لئے واپس ہونے والوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔گاندھی ہاسپٹل کے طبی مرکز پر موجود عملہ نے محکمہ صحت کے عہدیدارو ںکو مکتوب روانہ کرتے ہوئے موصول ہونے والی ان درخواستوں کے سلسلہ میں دریافت کیا کہ ان درخواستوں پر کیا جواب دیا جائے کیونکہ جو لوگ گاندھی ہاسپٹل پہنچ رہے ہیں وہ اپنی جائز مجبوری ظاہر کر رہے ہیں لیکن ان کی اس مجبوری کے ازالہ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات پر غور کیا جا رہاہے کہ ریاست میں ایسے ہیلپ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں این آر آئیز کو جو اپنی ملازمت کے لئے واپس ہونا چاہتے ہیں انہیں سرٹیفیکیٹ جاری کیا جائے کہ وہ کورونا وائرس سے محفوظ ہیں اوران میں کوئی علامات پائی نہیں جاتی۔بتایاجاتا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک کی جانب سے یہ شرط عائد کی جانے لگی ہے کہ مسافرین اپنے ساتھ اس بات کا صداقتنامہ رکھیں کہ ان میں رونا وائرس کی علامات نہیں پائی جاتی اور نہ ہی وہ اس سے متاثر ہوئے ہیں ۔اس شرط کے عائد کئے جانے کے بعد تجارتی اور ملازمت کے سلسلہ میں سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پررہا ہے اور اب تک یہ بات واضح نہیں ہوپائی ہے کہ سرٹیفیکیٹ جاری کون کرے گا۔