غیر منصفانہ محروسی کے معاملہ میں ہندوستان دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل

   

36 ممالک کے 277 جہد کار محروس، ہندوستان میں 8 قلمکاروں اور جہد کار نشانہ بنائے گئے، منور فاروقی، ورا ورا راؤ شامل
حیدرآباد۔/17 اپریل ، ( سیاست نیوز) ہندوستان کا شمار دنیا کے ان ٹاپ 10 ممالک میں ہوتا ہے جہاں قلمکاروں، ماہرین تعلیم اور دانشوروں کو مختلف الزامات کے تحت بیجا طور پر جیلوں میں محروس رکھا گیا ہے۔ ان کی تحریروں، مختلف خدمات اور عوامی سرگرمیوں کو بنیاد بناکر انہیں مقدمات میں پھنسایا گیا۔ غیر سرکاری تنظیم ’ پن امریکہ ‘ کی جانب سے شائع کردہ فریڈم ٹو رائیٹ رپورٹ 2021 میں بتایا گیا ہے کہ 36 ممالک کے کم از کم 277 قلمکار جیلوں میں بند ہیں۔ ان میں سے 8 کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ ہندوستان میں بیجا الزامات کے تحت محروس کئے گئے 8 قلمکاروں اور جہد کاروں میں کامیڈین منور فاروقی، بھیما کورے گاؤں واقعہ کے ملزمین ورا ورا راؤ، سدھا بھردواج، ورنن گونسالوز، ہینی بابو، گوتم نولکھا، ارون فیریرا اور آنند تیل تمبے شامل ہیں۔ منور فاروقی کو جنوری 2021 میں جیل بھیجا گیا اور ایک ماہ بعد انہیں عبوری ضمانت حاصل ہوئی۔ اگر 2018 میں مہاراشٹرا کے بھیما کورے گاؤں علاقہ میں ذات پات پر مبنی تشدد کیلئے مبینہ طور پر اُکسانے کے الزام میں نامور انقلابی شاعر ورا ورا راؤ کو گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت نے انہیں میڈیکل بیل منظور کی ہے۔ سدھا بھردواج کو تین سال قید کی سزاء کے بعد پیرول پر رہا کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد ہندوستان میں عام طور پر حکومت کے نشانہ پر ہیں جو کمزور اور اقلیتی طبقات کی آواز بن جاتے ہیں۔ ملک میں کاسٹ سسٹم کو چیلنج کرنے والے اور معاشی عدم توازن کے خلاف جدوجہد کرنے والے افراد کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اظہار خیال کرنے والے افراد ہندو قوم پرستوں کے نشانہ پر ہیں۔ 8 افراد کی غیر منصفانہ محروسی کے ذریعہ ہندوستان دنیا بھر میں 9 ویں مقام پر ہے۔ ان سے قبل چین، سعودی عرب، مینمار، ایران، ترکی، مصر، بیلاروس اور ویتنام کا نمبر آتا ہے۔ ر