فائزر کمپنی اور امریکی حکام کی مشاورت

   

واشنگٹن : دوا ساز کمپنی فائزر کے نمائندوں نے پیر کے روز امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے حکام سے کورونا ویکسین کی تیسری خوراک لگانے کی اجازت لینے کے معاملے پر بات چیت کی۔فائزر کمپنی کے مطابق اس کی تیار کردہ ویکسین کی دو خوراکوں کے دیے جانے کے بارہ ماہ کے اندر تیسری خوراک بوسٹر کا کام کرتی ہے، اور یہ کہ تیسری خوراک لوگوں کی قوت مدافعت کو مزید تقویت دے گی۔حالیہ دنوں میں صدر جو بائیڈن کے ایک مشیر نے اس تجویز کے متعلق کہا ہے کہ عین ممکن ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں لوگوں کو تیسری خوراک دینے کی ضرورت پڑے۔یاد رہے کہ صدر بائیڈن نے کووڈ نائنٹین کی عالمی وبا کے خلاف عوام کو ویکسین لگانے کے اہم ترین کام کو ترجیح قرار دیتے ہوئے ویکسین لگانے کے عمل پر بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ساتھ ہی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا بالکل ممکن ہے کہ آئندہ مہینوں میں جوں جوں نیا ڈیٹا دستیاب ہوگا حکومت لوگوں کو ان کی عمر اور میڈیکل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے تیسری اضافی خوراک کو بطور بوسٹر لگوانے کی تلقین کرے گی۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق،اب تک امریکہ کے 48 فیصد عوام کو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔لیکن، چیلنج یہ ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں ابھی تک ویکسین لگوانے کی شرح بہت کم ہے اور انہی علاقوں میں کورونا وائرس کی انتہائی متعدی ڈیلٹا قسم تیزی سے پھیل رہی ہے۔