فارما کے بعد فرنیچر کی درآمد پر بھی ٹیرف عائد کرنیکا امکان

   

ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلہ کا ہندوستان پر بھی پڑے گا اثر

واشنگٹن ۔23؍اگست ( ایجنسیز)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فرنیچر کی درآمد پر بھی ٹیرف عائد کرنے کی نئی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 50 دنوں میں تحقیقات مکمل ہوگی اور اس کے بعد طے ہوگا کہ دیگر ممالک سے امریکہ میں آنے والے فرنیچر پر کتنا ٹیرف عائد کیا جائے۔ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ یہ قدم امریکی صنعت کو پھر سے مضبوطی فراہم کرے گا اور پھر سے ملک کے اندر پروڈکشن کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں خاص طور پر شمالی کیرولینا، جنوبی کیرولینا اور مشیگن جیسی ریاستوں کا ذکر کیا۔ یہ ریاستیں کبھی فرنیچر کی صنعت کے بڑے مراکز تھیں، لیکن سستی مزدوری اور کم پیداواری لاگت کی وجہ سے زیادہ تر کمپنیاں اپنا کام غیر ممالک میں لے گئیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نئے ٹیرف سے کمپنیاں پھر سے امریکہ میں پروڈکشن کرنے کو مجبور ہوں گی۔امریکی صدر کے اس اعلان کا اثر براہ راست امریکی شیئر بازار میں دیکھنے کو ملا۔ فرنیچر اور گھریلو سامان کی بڑی کمپنیاں جیسے وے فیئر، آر ایچ اور ولیمس۔سونوما کے شیئرز میں گراوٹ آئی۔ ساتھ ہی لَے۔زیڈ۔بوائے جیسی امریکی مینیو فیکچرنگ کمپنی جو زیادہ تر فرنیچر امریکہ میں ہی بناتی ہے، کے شیئر میں اضافہ ہو گیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر فرنیچر پر ٹیرف عائد ہوتا ہے تو غیر ملکی مصنوعات مہنگی ہو جائیں گی اور گھریلو کمپنیوں کو فائدہ ملے گا۔اب تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ یہ ٹیرف موجودہ ڈیوٹی کی جگہ لے گا یا اضافی ہوگا۔ڈونالڈ ٹرمپ کے اس اعلان کا اثر ہندوستان پر بھی پڑنے والا ہے کیونکہ ہندوستان بھی امریکہ میں بڑے پیمانے پر فرنیچر برآمد کرتا ہے۔