انسداد رشوت ستانی بیورو میں 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد بی آر ایس کارگزار صدر کا پارٹی کارکنوں سے خطاب
حیدرآباد۔ 16 جون (سیاست نیوز) اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) عہدیداروں نے فارمولہ ای کار ریسنگ کیس میں بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر سے 7 گھنٹوں سے زائد وقت تک پوچھ تاچھ کی ہے۔ 18 جون سے قبل اس وقت استعمال کئے گئے فون کو اے سی بی آفس میں جمع کرانے کی ہدایت بھی دی ہے۔ پوچھ تاچھ کی تکمیل کے بعد کے ٹی آر پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون پہنچے جہاں پارٹی کارکنوں نے بڑے پیمانے پر آتش بازی کرتے ہوئے ان کا خیرمقدم کیا۔ خواتین نے کے ٹی آر کو تلک لگایا اور ہریش راؤ بغلگیر ہوئے اور بعدازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ انہوں نے سر جھکانے والا کوئی کام نہیں کیا ہے، اسی لئے انہیں ہرگز شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی جیل جا چکے ہیں اور بھی جیل بھیج کر اطمینان کی سانس لینا چاہتے ہیں۔ اے سی بی عہدیداروں نے وہی سوالات کئے جو انہیں لکھ کر دیئے گئے تھے، لیکن وہ اس سے ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو جیل بھی جانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ای فارمولہ کار ریسنگ کے مسئلہ پر انہوں نے اسمبلی میں مباحث کرانے کا مطالبہ کیا تھا جس سے چیف منسٹر ریونت ریڈی راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔ اپنی سچائی کو ثابت کرنے کیلئے لائی ڈیٹیکٹر ٹسٹ کرانے کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں لیکن اس بات کو بھی قبول نہیں کیا گیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اس کیس میں کوئی دَم نہیں ہے اور نہ ہی یہ ٹکنے والا ہے، چیف منسٹر کی خواہش کے مطابق اہیں زیادہ سے زیادہ 10 تا 15 دن کی جیل ہوسکتی ہے، اس سے زیادہ کچھ نہیں ہوسکتا۔ کانگریس کے 18 ماہ کے دور حکومت میں میرے خلاف 14 مقدمات درج کئے گئے، 1400 مقدمات بھی درج کئے جائیں تب بھی وہ ڈرنے والے نہیں ہیں بلکہ میں حکومت کی ناکامیوں کے خلاف جدوجہد میں مزید شدت پیدا کروں گا۔ کے تارک راما راؤ نے کہا کہ انہیں قانون پر مکمل بھروسہ ہے۔ اے سی بی عہدیداروں کے ہر سوال کا وہ جواب دے چکے ہیں، انہیں مزید طلب کیا گیا تو بھی وہ دستیاب رہیں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ فارمولہ ای کار ریسنگ میں کوئی کرپشن نہیں ہوا ہے، ہر چیز شفاف ہے، پیسے کہاں سے کہاں منتقل ہوئے ہیں، اس کا بھی پورا ریکارڈ موجود ہے۔ صرف اور صرف بی آر ایس کو بدنام کرنے اور کے سی آر خاندان سے سیاسی انتقام لینے کیلئے یہ سازش رچی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ جو سوالات کئے گئے تھے آج بھی وہی سوالات دہرائے گئے۔ ایک ہفتہ قبل ہریش راؤ اور کے سی آر سے کالیشورم کمیشن نے پوچھ گچھ کی ہے۔ کانگریس حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، حکومت کی ناکامیوں اور غلط پالیسیوں کو چھپانے کیلئے بی آر ایس قائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ کے ٹی آر نے مزید کہا کہ بی آر ایس کیڈر مقامی انتخابات کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ کانگریس کے قائدین سے فٹبال کی طرح کھیلا جائے گا۔ حکومت کے خلاف عوام کی برہمی، بی آر ایس کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ ریاست کی بدقسمتی یہ ہے کہ کبھی ’’جئے تلنگانہ‘‘ نہ کہنے والا لیڈر تلنگانہ کا چیف منسٹر بن بیٹھا ہے، دہلی میں بھی ان کی کوئی عزت نہیں ہے۔ بار بار پوچھنے کے باوجود بھی راہول گاندھی نے ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ بی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی آر نے پارٹی کیڈر کو صبر و تحمل کے مظاہرہ کا مشورہ دیا۔ 2