فارمولہ ای ۔ ریس معاملہ کی تحقیقات میں تیزی

,

   

کیس کے ملزم اروند کمار آئی اے ایس سے اینٹی کرپشن بیورو عہدیداروں کی پوچھ تاچھ

حیدرآباد۔8۔جنوری(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے فارمولہ ای۔ ریس معاملہ میں تحقیقات کو تیز کرنے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں اور اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ایجنسی اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے آج مقدمہ میں ملزم بنائے گئے عہدیدار اروند کمار آئی اے ایس سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔شہر حیدرآباد میں فارمولہ ای۔ ریس کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے درج کروائی گئی شکایت کے معاملہ میں ریاست میں انسداد رشوت ستانی بیورو نے عملی طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ حکومت کی شکایت پر درج کئے گئے مقدمہ میں اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے بیرونی کمپنی کو جو فارمولہ ای ۔ریس کا انعقاد کرچکی ہے کو رقومات جاری کرنے کے معاملہ میں مقدمہ درج کیا ہے اور اس سلسلہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی مقدمہ کے اندراج کے ذریعہ اس معاملہ کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ پیشرو حکومت کے دور میں ٹینک بنڈ پر منعقد ہونے والی اس فارمولہ ای۔ ریس کے انعقاد کے متعلق ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد کانگریس حکومت نے اس وقت کے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ‘ کے علاوہ پرنسپل سکریٹری محکمہ بلدی نظم و نسق اروند کمار کے علاوہ اس وقت کے چیف انجینئربی ایل این ریڈی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا ۔ اے سی بی کی جانب سے مقدمہ کے اندراج کے ساتھ ہی مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بھی مقدمہ کی تفصیلات اور مواد طلب کرتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ اروند کمار جو اس وقت پرنسپل سکریٹری محکمہ بلدی نظم و نسق کے عہدہ پر فائز تھے نے حکومت کی جانب سے طلب کی گئی تفصیلات کے دوران بھی دیئے گئے تحریری جواب میں کہا تھا کہ انہوں نے فارمولہ ای۔ ریس منعقد کرنے والی کمپنی کو ریاستی وزیر کی زبانی ہدایت پر رقومات کی اجرائی کو منظوری دی تھی ۔ ذرائع کے مطابق اے سی بی کے عہدیداروں نے تحقیقات میں حصہ لینے کے لئے پہنچنے والے عہدیدار اروند کمار نے تحقیقاتی عہدیداروں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں بھی اپنے تحریری بیان میں دیئے گئے موقف کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت کے وزیر کی ہدایت پر رقومات جاری کئے ہیں اور انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ریاستی وزیر کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایت کے مطابق رقومات کی اجرائی یقینی بنانا کوئی قانونی جرم نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اروند کمار نے تحقیقات کے دوران عہدیداروں سے مکمل تعاون کیا اور ان کی جانب سے کئے گئے تمام سوالات کے جواب دیئے۔ اے سی بی میں اروند کمار سے پوچھ تاچھ جاری تھی اسی دوران بی ایل این ریڈی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیاگیا تھا۔3