کانگریس قائد ہونے پر کوئی رعایت نہ کی جائے، چیف منسٹر کورامچندر راؤ کا مکتوب
حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) شہر کو پانی سربراہ کرنے والے ذخائر آب عثمان ساگر اور حمایت ساگر کے آبگیر علاقہ میں کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور کے وی پی رام چندر راؤ کے فارم ہاؤزس کی غیر قانونی موجودگی سے متعلق چیف منسٹر ریونت ریڈی کے انکشاف کے بعد کانگریس قائد کے وی پی رام چندر راؤ نے چیف منسٹر کو مکتوب روانہ کیا۔ سابق رکن راجیہ سبھا کے وی پی نے اپنے مکتوب میں چیف منسٹرسے کہا کہ غیر قانونی طور پر فارم ہاؤز ہونے کی صورت میں حکومت انہدامی کارروائی سے گریز نہ کریں اور کانگریس قائد ہونے پر انہیں کوئی رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح عام آدمی کے ساتھ قانونی کارروائی کی جاتی ہے، اسی طرح ان کے ساتھ بھی قانونی کارروائی کی جائے۔ کے وی پی رام چندر راؤ سابق چیف منسٹر آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے قریبی ساتھی تھے اور ریاست کی تقسیم کے بعد وہ آندھراپردیش کانگریس کمیٹی سے وابستہ ہوگئے۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مکتوب روانہ کیا اور واضح کیا کہ کانگریس قائد ہونے پر ان سے کوئی رعایت نہ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کو اپنا کام کرنا چاہئے ۔ رام چندر راؤ نے موسیٰ ندی ڈیولپمنٹ پراجکٹ کا خیرمقدم کیا۔ مکتوب میں کہا گیا کہ پراجکٹ کے پہلے اور دوسرے مرحلہ کے بارے میں مختلف گوشوںکی جانب سے حکومت کو تجاویز پیش کی گئی ہے۔ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے میں آپ کی دلچسپی کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو کسی نقصان کے بغیر پراجکٹ پر عمل کیا جائے تو وہ خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کے نام پر مگرمچھ کے آنسو بہانے والوں سے ہر کوئی واقف ہے۔ پراجکٹ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوششوں کی میں مذمت کرتا ہوں۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے انکشاف کے بعد بی آر ایس رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی نے تینوں فرزندان کے فارم ہاؤز ہونے کی تردید کی۔ 1