فاکسکان ٹکنالوجی کے سرمایہ کاری معاہدہ کو برسر عام کرنے محمد علی شبیر کا مطالبہ

   

ایک لاکھ روزگار کے بارے میں کمپنی کا متضاد موقف، 2014 سے معاہدات کی تفصیلات پیش کی جائیں
حیدرآباد۔/8 مارچ، ( سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کے سی آر کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہان ہائی فاکسکان ٹکنالوجی گروپ کی جانب سے تلنگانہ میں سرمایہ کاری پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کمپنی کی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن عوام میں کئی شبہات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے فاکسکان ٹکنالوجی گروپ سے یادداشت مفاہمت کے بعد تلنگان میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا اعلان کیا گیا جبکہ کمپنی کی جانب سے جو بیان جاری کیا گیا ہے وہ چیف منسٹر دفتر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات سے مختلف ہے۔ محمد علی شبیر نے متضاد بیان پر چیف منسٹر آفس سے وضاحت کی اپیل کی اور کہا کہ کمپنی نے روزگار کی فراہمی کے بارے میں جو تیقن دیا ہے اس کی وضاحت ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کمپنی سے کئے گئے معاہدہ کو برسر عام کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ آٹھ برسوں میں تلنگانہ حکومت نے سرمایہ کاری کے سلسلہ میں جو معاہدات کئے ہیں ان پر شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ کسی بھی معاہدہ میں سرمایہ کاری کے ساتھ روزگار کی فراہمی کا تذکرہ شامل نہیں ہے۔ محمد علی شبیر نے 2014 کے بعد مختلف کمپنیوں سے کئے گئے معاہدات پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ وائیٹ پیپر میں معاہدہ کی تفصیلات، سرمایہ کاری کی رقم اور روزگار کی فراہمی کی تفصیلات کے علاوہ حکومت کی جانب سے دی جارہی مراعات کا ذکر ہونا چاہیئے۔ ر

انہوں نے کہا کہ شفافیت کے ذریعہ سرمایہ کاری سے متعلق شبہات کو دور کیا جاسکتا ہے۔ر