صدارتی الیکشن میں شاندار جیت کے بعد اردغان کا خطاب،صدر کے حامیوں کا سڑکوں پر جشن
استنبول: ترکیہ کے صدارتی انتخاب کے حتمی مرحلے میں کامیابی کے بعد صدارتی محل سے عوام کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ آپ نے ہمیں دوبارہ یہ ذمہ داری دی ہے، ہم سب مل کر اسے ترکی کی صدی بنائیں گے۔صدر اردغان کا کہنا تھا کہ آج کوئی نہیں ہارا، آج کی فاتح صرف اور صرف ترکیہ ہے، یہ فتح ترکیہ کے تمام ساڑھے 8 کروڑ باشندوں کی فتح ہے، یہ جمہوریت کی فتح ہے، آئندہ 5 سال کے لیے حکومت کی ذمہ داری سونپنے پر ہر ایک کا شکریہ۔ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی تاریخ کے سب سے اہم الیکشن میں سے ایک میں آپ نے ترکیہ کی صدی کا انتخاب کیا، یہ وقت متحد اور اکٹھا ہونے کا ہے، اب یہ کام کرنے کا وقت ہے۔ اردغان کا کہنا تھا کہ پیر (آج) کو سلطنت عثمانیہ کو استنبول فتح کیے ہوئے 570 برس ہو رہے ہیں، وہ ہماری تاریخ میں ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا جس نے ایک صدی کو ختم اور ایک نئے باب کا آغاز کیا، امید ہیکہ یہ الیکشن بھی ویسا ہی ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ذمہ داری ان شہروں کی آبادکاری ہے جو 6 فروری کے زلزلے میں تباہ ہوئے، ہم لوگوں کی زندگی کو بہتر بنائیں گے اور مہنگائی کم کریں گے۔ صدارتی انتخاب میں رجب طیب اردغان کی تیسری مرتبہ شاندارکامیابی کے بعد ملک بھر میں ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے، ہزاروں افراد استنبول میں ان کے گھر کے باہر جمع ہو گئے جہاں انہوں نے مختصر خطاب بھی کیا۔ کامیابی کے بعد انقرہ میں صدارتی محل کے سامنے لاکھوں لوگ تیسری مرتبہ منتخب ہونے کے بعد صدر اردغان کی فتح کے بعد تقریر سننے کیلئے پہنچ گئے۔ نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوتے ہی ملک بھر میں رجب طیب اردغان کے حامی ہاتھوں میں ترکیہ کا پرچم اور اردغان کی تصاویر اٹھائے سڑکوں پر جھومتے نظر آئے، جبکہ کئی جگہوں پر تو لوگوں نے اپنی گاڑیوں پر بھی صدر اردغان کی بڑی تصویریں لگائی ہوئی تھیں۔رجب طیب اردغان پہلی مرتبہ 2003 میں بطور وزیر اعظم اقتدار میں آئے، جس کے بعد وہ دو مرتبہ ملک کے صدر بھی رہنے کے بعد تیسری مرتبہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوچکے ہیں۔اردغان کی کامیابی پر عالمی قائدین کی جانب سے مبارکبادیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔