پیرس :فرانسیسی حکام نے مسلم شدت پسندی سے ممکنہ روابط کی بنیاد پر درجنوں مساجد اور عبادت کے لیے مختص ہالس کا معائنہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈارمانین نے اس کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر مساجد ’علیحدگی پسندی‘ کی حوصلہ افزائی کرتی پائی گئیں تو انھیں بند کر دیا جائے گا۔ایسا انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک قانون متعارف کرائے جانے کے ایک ہفتہ بعد کیا جا رہا ہے۔یہ اکتور میں ہونے والے حملوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے جن کا الزام مسلم انتہا پسندوں پر عائد کیا گیا ہے۔ ان واقعات میں ٹیچر سمیول پیٹی کا سر قلم کیے جانے کا بہیمانہ واقعہ بھی شامل ہے۔