پیرس : فرانس میں ویلر لا بیل کے علاقے میں ایک پاکستانی مسجد کے امام لقمان ایچ کو اٹھارہ مہینے قید اور تاحیات پاپندی کی سزا سنا دی گئی ہے۔ یہ سزا پنتواس کی عدالت میں سنائی گئی، جو پیرس کا مضافاتی علاقہ ہے۔ عدالت نے یہ سزا جمعرات کو سنائی۔ لقمان ایچ کو سزا کاٹنے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا اور وہ پھر کھبی فرانس کی سرزمین پر قدم نہیں رکھ سکیں گے۔ 33 سالہ لقمان ایچ پر الزام ہے کہ انہوں نے 9، 10 اور 25 ستمبر کو سوشل نیٹ ورک ٹِک ٹوک پر تین ویڈیوز شیئر کیں، جن میں شدت پسندی کی ترغیب دی جا رہی تھی۔ جریدے شارلی ایبدو کے پرانے دفتر کے باہر چاقو حملے کے بعد اس امام نے اس ایپ پر اپنے پیغامات جاری کیے تھے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لقمان ایچ نے متعدد مرتبہ معذرت کی اور عدالت کو بتایا کہ وہ ‘صوفی اسلام‘ کے پیروکار ہیں جو ‘امن اور محبت کا پیغام‘ دیتا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق فرانسیسی زبان نہ بول پانے کے سبب لقمان ایچ نے مترجم کا سہارا لیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ اس قانون سے واقف نہیں تھے اور اس پیغام کے ذریعے سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ لائکس اور فالوور حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
